گوگل کا ویو 3: فلم سازی کا نیا باب یا AI کا کمال؟

0 5

گوگل نے ویو 3 (Veo 3) نامی اپنی نئی AI ویڈیو جنریٹر ٹیکنالوجی متعارف کرا دی ہے، جس نے لانچ ہوتے ہی سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں دھوم مچا دی ہے۔

ویو 3 صرف خوبصورت اور حقیقت سے قریب ترین ویژولز تخلیق نہیں کرتا، بلکہ اس میں حقیقت سے ہم آہنگ آوازیں، جیسے کہ کرداروں کی گفتگو اور جانوروں کی آوازیں، بھی قدرتی انداز میں شامل ہوتی ہیں، جس سے یہ اپنے طرز کی ایک منفرد AI ٹیکنالوجی بن چکی ہے۔

جہاں دیگر پلیٹ فارمز، جیسے کہ OpenAI کا Sora، صرف ویڈیوز کی تخلیق پر توجہ دیتے ہیں، وہیں گوگل کا ویو 3 سِنکرونائزڈ آڈیو کو براہ راست ویڈیو کے ساتھ ضم کر کے AI ویڈیو جنریشن کو ایک نئی سطح پر لے گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی متعدد ویڈیوز میں صارفین نے اس ٹول کی حیران کن خصوصیات پر خوشی اور حیرت کا اظہار کیا ہے۔ AI ماہرین نے ویو 3 کے حقیقت سے قریب تر مناظر، ہموار حرکات اور بالکل درست لبوں کی ہم آہنگی (Lip-sync) کو AI مواد کی تیاری میں ایک انقلابی قدم قرار دیا ہے۔

بیشتر صارفین کا کہنا ہے کہ ویو 3 کی ویڈیو کوالٹی اتنی بہترین ہے کہ یہ وی ایف ایکس (VFX) سے بھی بہتر محسوس ہوتی ہے۔

ایک صارف نے ویو 3 سے تیار کی گئی ایک ایکشن ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا:

’’صرف ویژولز ہی نہیں، بلکہ SFX، ساؤنڈ ڈیزائن، میوزک، اور کیمرہ اینگلز تک AI سے بنائے گئے ہیں۔ یہ فلم سازی کا اگلا مرحلہ ہے، سو فیصد! ایک طرف حیرت زدہ کر دینے والا، تو دوسری طرف تھوڑا ڈراؤنا بھی۔‘‘

فی الحال یہ ٹیکنالوجی امریکا میں Gemini ایپ کے ذریعے پریمیم صارفین کے لیے دستیاب ہے، مگر اس کے تخلیقی امکانات نے پہلے ہی تفریح، مارکیٹنگ اور میڈیا انڈسٹری کو نئی راہوں کی نوید دے دی ہے۔

گوگل ویو 3 صرف ایک ویڈیو جنریٹر نہیں، بلکہ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ فلم سازی کا پورا عمل ایک بٹن میں سمو کر رکھ دیتا ہے۔

AI کی دنیا میں یہ ٹول نہ صرف ایک پیش رفت ہے بلکہ فلم اور میڈیا کی مستقبل کی جھلک بھی!

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.