ملک کوشدید مالی چیلنجز کا سامنا ،بوجھ عوام پر پڑا ہے، شہباز شریف

حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات کیلئے تمام اقدامات کرے گی، وزیراعظم

0 112

کراچی(شوریٰ نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہےکہ ملک کو شدید مالی چیلنجز کا سامنا ،بوجھ عوام پر پڑا ہے، حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات کیلئے تمام اقدامات کرے گی،سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس پر تیزی کے کام ہو رہا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پی این ایس طارق ملجم کلاس کارویٹ جنگی جہاز کو پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ترک نائب صدر جودت یلماز مہمان اعزاز تھے۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات تاریخی اور مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں اور دونوں ممالک گہرے ، قریبی ، تاریخی اور مذہبی رشتے میں منسلک ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستان کے عوام نے تحریک خلافت کی بھرپور حمایت کی پی این ایس طارق کی لانچنگ پر تمام متعلقہ افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان اور ترکیہ ملجم کلاس کارویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے۔یہ منصوبہ بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ کراچی پورٹ اور گوادر پورٹ خطے میں اپنی بالا دستی قائم رکھنے والوں کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائےگا۔ حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے تمام اقدامات کرے گی۔وزیراعظم نے ملجم کلاس کارویٹ کی تیاری میں حصہ لینے والے کارکنوں اور ماہرین کے لئے 20 کروڑ روپے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمیں پچھلے ایک سال میں شدید مالی چیلنجوں کا سامنا رہا ہے اور اس کا سب سے زیادہ بوجھ ملک کے عوام پر پڑا ہے۔ بیرونی کساد بازاری ، تیل کی درآمد، مہنگائی اور اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اس کا بنیادی سبب ہے لیکن اس منصوبے میں حصہ لینے والے کارکنوں اور ماہرین کی کاوش کو تسلیم کرتےہوئے اور ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے مالی مشکلات کے باوجود ان کے لئے 20 کروڑ روپے کا تحفہ لایا ہوں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور ترکی کے عوام پاکستان کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔جودت یلماز نے باجوڑ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتےہوئے کہاکہ ترکیہ ہر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے کیونکہ یہ عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہےاور ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.