عوام کو دلدل سے نکال کرترقی کی راہ پر گامزن کرینگے ،خوشحال خان کاکڑ
غیور عوام سیاست اور سیاسی جمہوری جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں،چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی
مسلم باغ (شوریٰ نیوز) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن کی وحدت ، قومی تشخص کی بحالی ، قومی خود مختار صوبے کے قیام اور قومی واک و اختیار حاصل کر کے ہی درپیش مشکلات میں کمی ممکن ہو سکتی ہے ۔ غیور عوام سیاست اور سیاسی جمہوری جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔ عوام کو مایوسیوں کے دلدل سے نکال کر قومی دلیری ، سیاسی بیداری اور امن و ترقی و سیالی کی راہ پر گامزن کرینگے ۔ وہ مسلم باغ صدر علاقائی یونٹ سے مربوط اغبرگی کلی رود میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس سے پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر اللہ نور خان ، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میونسپل کمیٹی مسلم باغ کے چیئرمین سردار آصف خان سرگڑھ ،علاقائی سیکرٹری ملک جمعہ خان ، ملک زین اللہ خان ، حاجی ولی محمد لالا اور محمد عارف نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر ملک زین اللہ خان کی قیادت میں قبائلی، سماجی رہنماں، سیاسی کارکنوں پر مشتمل 71 افراد نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور ابتدائی یونٹ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ۔ پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے شمولیت کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے غیور عوام کی پارٹی میں تسلسل کے ساتھ شمولیت اور صفوں میں منظم ہونا درحقیقت پارٹی بیانئے اور جدوجہد پر مہر تصدیق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں پشتونخوا وطن کے غیور عوام کو زندگی کے ہر شعبے میں جن سنگین مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے وہ ہمارے ملت کی قسمت نہیں بلکہ قومی محکومی اور سیاسی ، معاشی ، ثقافتی واک و اختیار سے محرومی ہے جس طرح فرنگی سامراج نے پشتونخوا وطن کو تقسیم کرکے انہیں محکوم رکھا اسی طرح 75 سال سے ملک کے امر حکمرانوں اور انکے کاپا لیسوں نے پشتونخوا وطن کی جغرافیائی اور انتظامی تقسیم کو برقرار رکھ کر ہمیں ہر قسم کے واک و اختیار سے محروم رکھ کر ہمارے وسائل لوٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن میں اللہ تعالی نے ہمیں ہر قسم کے قدرتی معدنیات اور نعمتوں سے نوازا ہے اور اس کے آمدن کے ذرائع سے ہمارے عوام ترقی و خوشحالی پر مبنی بہترین معیاری اور پر امن زندگی گزار سکتے ہیں اور اقوام عالم کے ساتھ برابری اور سیالی کا مقام حاصل کر سکتے ہیں ، لیکن ملک میں ایک بالادست قوم کی استعماری بالادستی اور انکی جانب سے ہمارے وسائل کی لوٹ مار کے باعث ہم اور آپ کو اذیت ناک صورتحال کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وطن دوست ، عوام دوست سیاست اور جدوجہد، اپنے وطن کی قومی وحدت ، قومی واک و اختیار کے حصول اور اپنے وسائل پر کنٹرول حاصل کرنے کے لئے ہے اور اس ملک میں پشتون قومی خود مختار صوبے کے قیام اور ان میں پشتونخوا وطن کے سیاسی جمہوری اقتدار قائم کرنا ہمارا انسانی اسلامی آئینی اور قومی حق ہے اور ریاست اور انکے حکمرانوں نے ہمارے غیور ملت کی اس حق کو عملا تسلیم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن میں انگریز کے استعماری دور میں جو بنیادی سہولیات حاصل تھی وہ اب اس ملک میں حاصل نہیں ، حتی کہ بڑے پیمانے پر ترقی و خوشحالی پر مبنی زندگی کا حق تو دور کی بات ہے بلکہ ہمارے غریب عوام کو اکیسویں صدی میں پینے کے صاف پانی، بنیادی تعلیم ، علاج معالجہ کی سہولت تک حاصل نہیں اور مسلسل بیروزگاری اور غربت کے باعث اپنے لئے مناسب گھر تک نہیں بنا سکتے ۔ جبکہ اس غیور ملت کی وطن اور سرزمین ، تیل ، گیس ، پانی ، سونا چاندی، کاپر ، زمرد، سنگ مرمر ، کرومائیٹ ، یورینیم جیسے قیمتی لاتعداد معدنیات اور بجلی کے وسائل سے بھرپور ہے اور جس کی سالانہ آمدن اربوں ڈالر ہے لیکن اس وطن کے باسی دو وقت کی روٹی کے محتاج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چالیس سال سے مسلط سامراجی جنگ نے پشتون افغان ملت کو تباہی و بربادی کے انتہا کے درجے پر پہنچا دیا ہے اور ہمارے ملک کے آمر حکمرانوں نے اس جنگ کی آڑ میں روز اول سے افغانستان کے خلاف جارحیت اور مداخلت کی پالیسی جاری رکھی ہے اور افغانستان کو اپنا پانچواں صوبہ بنانے کی توسیع پسندی کے افغان دشمن پالیسی پر گامزن رہے ہیں اور اس سامراجی جنگ کے ہر اول دستہ بن کر پشتون افغان وطن اور عوام کی بربادی اور نسل کشی کا باعث بنے اور اب بھی پشتونخوا وطن پر نام نہاد دہشت گردی مسلط کر کے ایک طرف پشتونوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور دوسری طرف پشتون افغان ملت کی قومی محکومی کو برقرار رکھتے ہوئے انکے تمام وسائل لوٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون افغان غیور ملت نے وطن دوست ، عوام دوست قومی سیاست اور جدوجہد کا حصہ بن کر آگے بڑھنا ہوگا اور اپنے وطن اور عوام پر مسلط اس ظلم و جبر اور بے انصافی کی اس سیاہ رات کو اپنے قوت بازو سے ختم کرنا ہوگا..