لاہور ہائیکورٹ کا حسان خان نیازی کو 18 اگست کو پیش کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کی بازیابی کی دائر درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے حسان نیازی کو جمعہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی کی جانب سے بیٹے کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پرجمعرات کو سماعت کی ۔
درخواست میں آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس نے حسان نیازی کو حبس بیجا میں نامعلوم مقام پر رکھا ہوا ہے اور لواحقین کو کچھ بھی نہیں بتایا جارہا ،استدعا ہے کہ درخواست گزار کے بیٹے حسان نیازی کو بازیاب کرایا جائے ۔جسٹس سلطان تنویر نے حفیظ اللہ نیازی کی درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پولیس سمیت دیگر فریق سے آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرائیں ۔عدالت کے تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ اگر حسان نیازی فریقین کے تحویل میں ہے تو 18اگست کو عدالت پیش کریں ۔ حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی نے بیٹے کی بازیابی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ میں حسان نیازی کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کے دور ان وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ حسان نیازی کا 13 اگست کی گرفتاری کے بعد پتہ نہیں چل رہا۔بدھ کو جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فضل نے درخواست کی سماعت کی۔دورن سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حسان نیازی کو 13 اگست کو پولیس نے ایبٹ آباد میں گرفتار کیا۔
وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ 13 اگست کے بعد سے کچھ پتہ نہیں کہ حسان نیازی کو کہاں رکھا گیا ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حسان نیازی کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ حکومت سے حسان نیازی کے معاملے میں جواب طلب کرتے ہیں، جمعے تک جواب جمع کریں کہ ان کے خلاف کیا مقدمات ہیں عدالت عالیہ پشاور نے اس کے ساتھ ہی سماعت 18 اگست تک ملتوی کردی۔