جنگ عظیم دوم میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالےروسی اور پاکستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کراچی میں تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب سے خطاب میں روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹروچ فیڈرو نے کہا ہے کہ ماضی کی طرح اب بھی نازی تحریکوں کو بے رحمی سے کچلا جائے گا تاکہ مشترکا مستقبل محفوظ رہے۔
روسی قونصل جنرل نے کہا کہ جنگ عظیم دوم میں اتحادی افواج کے افسروں اورسپاہیوں کی قربانیں ناقابل فراموش ہیں، اُن میں سے کئی کراچی کے فوجی قبرستان میں مدفون ہیں۔
آندرے وکٹروچ فیڈرو نے کہا کہ پاکستانی فوجیوں نے جنگ عظیم دوم کے محاذوں پر نازیوں کیخلاف دلیرانہ انداز سے جنگ لڑی اور اس عظیم فتح میں پاکستانی فوجیوں کا کردار ہمیشہ یاد رہے گا۔
قونصل جنرل نے اس بات پر بھی پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا کہ اس نے جنگ عظیم دوم کے خاتمے کے اٹھارہویں سالانہ یادگاری دن کے موقع پراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کا مسودہ شریک مصنف کے طورپر پیش کیا تھا، انہوں نے پاکستان کے اس اقدام کو نازیوں کیخلاف فتح کی اہمیت کا عکاس قرار دیا۔
آندرے وکٹروچ فیڈرو نے کہا کہ 1945 میں اقوام متحدہ کے قیام کا مقصد آنیوالی نسلوں کو تیسری جنگ عظیم سے بچانا تھا اور اُسی کی بدولت ملکوں کو اپنی کالونی بنانے کے نظام کا تیزی سے خاتمہ ہوا جس سے کئی ممالک مضبوط خودمختار اقوام کے طورپر ابھرے۔
جنگ عظیم دوم کا ذکر کرتے ہوئے آندرے وکٹروچ فیڈرو کا کہنا تھا کہ 80 سال پہلے سوویت یونین نے اپنے شہریوں کے اتحاد اور جرات کے زریعے اس نازی جرمنی کو تباہ کردیا تھاجو سوویت یونین، اسکی ثقافت اور روایات کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سرد موسم میں جاری اس جنگ میں درجہ حرارت منفی 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا تھا مگر ماسکو کا دفاع یقینی بنایا گیا اور 900 روز تک لینن گراڈ کا محاصرہ کیے جانے کے باوجود شہریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے تھے اور انہوں نے بھرپور زندگی جاری رکھی۔
روسی قونصل جنرل نے کہا کہ یہ ناقابل اعتراض حقیقت ہے کہ نازیوں کے سبب سب سے زیادہ قربانیاں سوویت یونین کو دینا پڑیں اور 2 کروڑ 70 لاکھ سوویت افراد جن میں سے نصف عام شہری تھے، وہ جنگ عظیم دوم میں مارے گئے جبکہ نازی فوج کو تباہ کرنے میں اسی فیصد کردار سوویت سُرخ فوج کا تھا۔
روسی قونصل جنرل نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ان کا ملک نازی جرمنی کے خلاف فتح میں سوویت کردار کم کرنے کی کوششوں کو مجرمانہ عمل تصور کرتا ہے۔
انہوں نے کہا روس جنگ عظیم دوم میں اپنے اتحادیوں امریکا، فرانس اور برطانیہ کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے مگر تاریخ کو اپنی مرضی سے لکھنے اور فتح کا کریڈٹ چرانے کی کوشش کبھی برداشت نہیں کی جائےگی۔
آندرے وکٹروچ کاکہنا تھاکہ اب بھی نازی تحریکوں کو بے رحمی سے کچلا جائے گا کیونکہ روسی شہری کسی بھی دیگر قوم کے مقابلے میں اس لعنت کے خطرے سے زیادہ بخوبی واقف ہے اور مشترکا محفوظ مستقبل کی خاطر اسی لیے نازیوں کو دوبارہ ابھرنے سے روکنے کے لیے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
قونصل خانے کی جانب سے لافانی رجمنٹ کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا اور شرکا اپنے ان عزیزوں کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے جنہوں نے جنگ عظیم میں سوویت فوج میں خدمات انجام دی تھیں۔