لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کیلئے شہر بھر میں ہفتے کے روز نجی وسرکاری سکول کالج بند کرنے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی کہ ہفتے میں دو روز ورک فرام ہوم پر عمل درآمد کرائیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاہور اور اس کے گرد نواح میں کچرے کے ڈھیر ہیں ۔ ایک ایونٹ کریں کہ اتوار یا کسی روز اسکولوں کے بچوں کو بلا کر کچرا اٹھائیں یہ پوری دنیا میں ہوتا ہے۔
ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے خاتمے کیلئے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی. عدالتی حکم پر سرکاری افسران عدالت پیش ہوئے ۔
کمشنر لاہور کی جانب سے لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی نے رپورٹ جمع کروادی. جس کے مطابق ننکانہ اور شیخوپورہ میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات ہوئے ۔ ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کے پٹواری سمیت دیگر حکام کو معطل کردیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائیکلنگ کو فروغ دینے کے لیے لاہور میں استنبول چوک سے لیکر مال روڈ تک گرین لائن بنادی گئی . ایل ڈی اے، واسا اور پی ایچ اے کے درج چہارم کے ملازمین کو سائیکلیں دینے کیے لیے تجاویز نگران وزیر اعلی کو بھجوادیں گئیں۔