انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف ویڈیو ثبوت الیکشن کمیشن میں پیش، پی ٹی آئی کو نوٹس جاری

0 121

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن پر پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواستوں پر سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستوں کی ابتدائی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے کی، 5 رکنی کمیشن نے اکبر ایس بابر، نورین خان، محمود احمد، زمان خان، یوسف علی اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے پہلے کوئی شیڈول نہیں دیا گیا، ووٹرز فہرستیں بھی جاری نہیں کی گئیں، انتخابات سے متعلق پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹریٹ میں کوئی سرگرمی نہیں ہوئی، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات قانون و پارٹی آئین کے مطابق نہیں کرائے گئے لہذا انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ آئین اور قانون بڑا واضح ہے اس لیے میں یہاں پیش ہوا، الیکشن کمیشن نے پارٹی آئین کے تحت انتخابات کا حکم دیا تھا، انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے ووٹرلسٹ نہیں بنی، نامزدگی کا طریقہ کار بھی نہیں تھا، پارٹی آئین میں الیکشن پروگرام کا ذکر نہیں ہے۔

وکیل اکبر ایس بابر کا کہنا تھا پارٹی الیکشن کمشنر نے ڈیٹا بیس اپنے پاس رکھا ہوا ہے، کمیشن کی پاور ہیں کہ ایسے انتخابات کروانے والے کو ہٹا کر نئے الیکشن کروائے، ہم پارٹی آفس گئے اور الیکشن کی مکمل تفصیلات مانگیں۔

ممبر الیکشن کمیشن نے پوچھا کیا آئین میں ووٹر لسٹ مانگنا یا اس سب کا طریقہ کار ہے؟ جس پر وکیل اکبر ایس بابر نے بتایا کہ آئین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں لیکن طریقہ کار یہی ہوتا ہے۔

ممبر کمیشن کا کہنا تھا آئین میں لکھا ہے سب ممبر الیکشن کیلئے اہل ہیں تو آپ نے وہاں کیوں نہیں کہا؟ وکیل اکبر ایس بابر نے بتایا ہم نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے درخواست فارم مانگا لیکن مہیا نہیں کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.