آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا سے خصوصی ملاقات میں علاقائی سلامتی اور بین الاقوامی دہشتگردی پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔
آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر کو تسلیم شدہ تنازع قرار دیتے ہوئے اسے کشمیری عوام کی اُمنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنےکی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کوئی بھی یکطرفہ اقدام کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف اس تنازع کی نوعیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
آرمی چیف نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے 2 ریاستی حل کا نفاذ ضروری ہے، پاکستان علاقائی استحکام اور عالمی امن یقینی بنانے کیلئے دہائیوں سے بین الاقوامی دہشتگردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔
پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے مثال خدمات اور قربانیاں دی ہیں، پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت سے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
پاکستان جیوپولیٹیکل اور جیو اکنامک دونوں نقطہ نظر سے اہم ترین ممالک میں شامل ہے، پاکستان وسط ایشیا کے دیگر ممالک کیساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، تمام دوست ممالک کیساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان طویل مدتی دو طرفہ تعلقات کے ذریعے امریکا کیساتھ مضبوط روابط بڑھانے کا خواہاں ہے۔
دورہ امریکا کے دوران سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ آرمی چیف کی بات چیت بہت مثبت رہی، آرمی چیف کی آمد پر پاکستان کے سفیر نے اُن کا استقبال کیا۔