لیزر کے ذریعے خلا سے ویڈیو کو زمین پر بھیجنے کا کامیاب تجربہ

0 270

امریکی خلائی ادارے ناسا نے زمین سے ایک کروڑ 90 لاکھ میل کے فاصلے پر موجود اسپیس کرافٹ سے ایک بلی کی ویڈیو نئی لیزر ٹیکنالوجی کے ذریعے ہمارے سیارے پر اسٹریم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

15 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں Taters نامی بلی کو دکھایا گیا تھا اور یہ پہلی بار ہے جب خلا کی گہرائی سے ویڈیو کو لیزر کے ذریعے زمین پر پہنچایا گیا۔

ڈیپ اسپیس آپٹیکل کمیونیکیشنز (ڈی ایس او سی) نامی اس ٹیکنالوجی سے مستقبل میں خلا بازوں کو مریخ اور دیگر سیاروں کے سفر کے دوران زمین سے تیز رفتار رابطے میں مدد ملے گی۔

لیزر سے بھیجی جانے والی ویڈیو کے سگنل کو سان ڈیاگو میں واقع Palomar Observatory میں نصب Hale ٹیلی اسکوپ نے موصول کیا اور پھر ناسا کی جیٹ Propulsion لیبارٹری (جے پی ایل) میں منتقل کر دیا گیا۔

جے پی ایل میں اس ٹیکنالوجی کے پراجیکٹ منیجر Bill Klipstein نے بتایا کہ اس تجربے کا مقصد کروڑوں میل سے ویڈیو ٹرانسمیٹ کرنا تھا۔

یہ تجربہ اس لیے بھی زیادہ یادگار ہے کیونکہ ہم نے اسپیس کرافٹ کے ویڈیو ڈیٹا کی بجائے ایک ویڈیو خود تیار کرکے اسے زمین پر منتقل کیا،ابھی خلا میں اسپیس کرافٹ سے رابطے کے لیے ریڈیو سگنلز پر انحصار کیا جاتا ہے جس کے لیے زمین پر بہت بڑے انٹینے لگائے جاتے ہیں۔

یہ طریقہ کار اچھا تو ہے مگر محدود ہے کیونکہ کئی بار بڑی فائلز جیسے ایچ ڈی فوٹوز اور ویڈیو کو بھیجنا ناممکن ہو جاتا ہے،لیزر ٹیکنالوجی سے ڈیٹا کو 10 سے 100 گنا زیادہ تیز رفتاری سے منتقل کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.