سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے سرعام پھانسی کی مخالفت کردی

0 79

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں سینیٹر ولید اقبال نے قرارداد پڑھی جس میں کہا گیا کہ سینیٹ سےدرخواست ہےکہ ایسا کوئی قانون منظور نہ کرے جس میں سرعام پھانسی ہو،کمیٹی سرعام پھانسی کی مخالفت کرتی ہے۔

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے سیکرٹری کا کہنا تھا کہ فیڈرل شریعت کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ انسان کے وقار کا آئین میں ذکر ہے، انسانی وقار کا ذکر سورہ بنی اسرائیل میں ہےکہ ہم نےآدم کی اولاد کو عزت دی۔

سینیٹر مہرتاج روغانی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی بات نہ کریں، ہمیں تو یورپی یونین کو قائل کرنا چاہیے بجائےاس کےکہ وہ ہمیں قائل کرے، اگر قرآن میں سرعام پھانسی نہیں ہے تو سعودی عرب میں کیوں دی جا رہی ہے؟

سینیٹر ہمایوں مہمند نےکہا کہ جو شخص مرا یا ریپ ہوا اس کے انسانی حقوق کہاں ہیں؟جس کی زندگی لے لی گئی اس کے حقوق کہاں گئے؟ امریکا میں ہر جرم سعودی عرب سے سو گنا زیادہ ہے۔

کیا وجہ ہے سعودی عرب میں جرائم کی شرح اتنی کم ہے، ہمیں اپنی اقدار نہیں چھوڑنی چاہیے، سر عام سزا بہت رکاوٹ بنتی ہے، اے پی ایس حملے سے قبل ملک میں پھانسی کی سزا غیر رسمی طور پرمعطل تھی۔

حملےکے بعد سزائےموت پر عمل درآمد دوبارہ شروع ہوا، اس وقت سزائے موت پر عمل درآمد غیر رسمی طور پر معطل ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.