سندھ ہائیکورٹ کا الآصف اسکوائر تا ٹول پلازا تجاوزات کے خاتمے کا حکم

0 91

جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سپر ہائی وے ایم نائن الاصف سے ٹول پلازا تک تجاوزات کے خاتمے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر شرقی نے رپورٹ میں کہا کہ جمالی پل سے بادشاہ ہوٹل تجاویزات کا خاتمہ کرادیا ہے۔ الآصف اسکوائر سے حبیب ہوٹل تک دونوں اطراف کی تجاوزات ختم کرادی ہیں۔

تجاوزات کے خاتمے کے لیے اینٹی انکروچمنٹ مہم جاری ہے، سیلاب متاثرین علاقے میں مقیم ہیں ان کو بھی بے دخل کرنا ہے۔
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ سیلاب متاثرین کا معاملہ تو بہت پرانا ہوچکا ہے۔

ڈی سی ایسٹ نے بتایا کہ سیلاب ختم ہوچکا مگر متاثرین واپس نہیں گئے،جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ کتنے دنوں میں سپرہائی وے کے اطراف سے تجاوزات کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا؟

جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن ضروری ہے مگر تجاوزات کا خاتمہ بھی بہت ضروری ہے، لمبی تاریخ نہیں دے سکتے، تجاوزات کا جلد خاتمہ کیا جائے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ این ایچ او اور اسکور کمپنی بیوٹی فکیشن کے نام پر جگہ چند مخصوص افراد کو دے رہے ہیں، بیوٹی فکیشن
کے نام پر پبلک پراپرٹی پرائیویٹ لوگوں کو پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز اور ہوٹل والوں کو دی جارہی ہیں۔

این ایچ اے نمائندے نے بتایا کہ پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز اور بس ٹرمینل قانون کے مطابق ہوں گے، تمام متعلقہ اداروں سے باقاعدہ منظوری لی جائے گی۔

بعدازاں عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے ناظر سندھ ہائی کورٹ کو مقرر کردیا۔ الاصف سے ٹول پلازا تک تجاوزات کا خاتمہ ہو یا نہیں؟ عدالت نے ناظر سندھ ہائی کورٹ کو انسپیکشن کا حکم دے دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.