فیس بک اور انسٹاگرام کے الگورتھمز بچوں کے استحصال میں سہولت فراہم کرتے ہیں، رپورٹ
رپورٹ میں میٹا کے اندرونی حلقوں میں پیش کی گئی دستاویزات کا حوالہ دیا گیا ہے جو امریکی ریاست نیو میکسیکو کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف دائر مقدمے کے ساتھ جمع کرائی گئی تھیں۔
اس مقدمے میں نیو میکسیکو نے میٹا پر الزام عائد کیا تھا کہ فیس بک اور انسٹاگرام کے الگورتھمز بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے نامناسب مواد تک رسائی کو آسان بناتے ہیں۔
فیس بک اور انسٹا گرام میں 2024 کی پہلی بڑی اپ ڈیٹ،مقدمے کے ساتھ جمع کرائی گئی چند دستاویزات کی تفصیلات اب سامنے آئی ہیں۔
ان دستاویزات کے مطابق ملازمین کے اپنے تخمینے کے مطابق روزانہ ایک لاکھ بچوں کو فیس بک یا انسٹاگرام ہر ہراساں کیا جاتا ہے۔
2021 کی ایک دستاویز کے مطابق فیس بک کے پیپل یو مے نو الگورتھم بچوں کو استحصال کرنے والوں سے جوڑتا ہے۔
جب ملازمین کی جانب سے یہ تفصیلات میٹا کے عہدیداران کے سامنے پیش کی گئی تھیں تو انہوں نے الگورتھم کو ری ڈیزائن کرنے کی سفارش کو مسترد کر دیا تھا۔
میٹا کے ایک ملازم کے مطابق یہ الگورتھم بچوں اور ان کے استحصال کرنے والوں کے درمیان تعلق کے 75 فیصد واقعات کا باعث بنتا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ انسٹاگرام میں یہ مسائل زیادہ سنگین ہیں۔
2020 کے ایک اندرونی میمو کے مطابق فیس بک میسنجر کے مقابلے میں انسٹاگرام پر بچوں سے نامناسب گفتگو کی شرح 38 گنا زیادہ ہے۔