ملک بھر کے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقے ہیں جن کیلئے ملک کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں۔
882 خواتین امیدوار، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں،آج 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔
پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہو گا۔
عام انتخابات کے لیے خصوصی سکیورٹی فیچرز کے حامل 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں،ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 27 ہزار 628 حساس اور 18 ہزار 437 انتہائی حساس ہیں۔
5 لاکھ سکیورٹی اہلکار عام انتخابات میں ڈیوٹی پرتعینات ہوں گے، پولیس پہلے درجے پر، پیرا ملٹری فورسز دوسرے درجے، آخری اور تیسرے درجے میں پاک فوج بطورکوئیک رسپانس فورس تعینات ہوگی۔
انتخابی نتائج مرتب کرنے کیلئے رزلٹ منیجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) کام کرے گا، یہ سسٹم انٹرنیٹ نہ ہونے کے باوجود کام کرے گا۔