سابق امریکی وزیر خارجہ کو بھی نیتن یاہو پر بھروسہ نہیں

0 180

امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کو عہدے سے سبکدوش ہو جانا چاہیے، ان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

امریکہ کی سابق وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو غزہ میں جنگ بندی کے عمل میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے اقتدار سے مستعفی کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے امریکی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو جانا چاہیے، وہ قابل بھروسہ لیڈر نہیں ہیں۔

بین الاقوامی درخواستوں کے باوجود صیہونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو حماس کے ساتھ ہر بار کسی نہ کسی بہانے سے جنگ بندی کو قبول کرنے سے انکار کرتے رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ حماس کے مطالبات تسلیم کرنا ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے اور یہ تباہی کی طرف لے جائے گا۔

نیتن یاہو کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کلنٹن نے کہا کہ یہ حملہ یعنی طوفان الاقصی آپریشن ان کی نگرانی میں ہوا، اگر وہ جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

اگر وہ ان اقدامات کو تلاش کرنے میں رکاوٹ ہیں جو جنگ بندی کے ایک دن بعد اٹھائے جانے چاہئیں تو انہیں اپنا عہدہ ضرور چھوڑ دینا چاہیے۔

کلنٹن نے غزہ جنگ کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے 7 اکتوبر کے بعد صیہونی عوام کے جائز تحفظات کا جواب دینے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا اور ان حالات کا سامنا کیا جو صیہونی عوام کر رہے تھے لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے نتن یاہو پر اثر انداز ہونے کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.