اقتدار میں جائیں یا اپوزیشن میں، اب پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا مؤقف یکساں رہے گا، شیرافضل

0 134

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس کے بارے میں بانی پی ٹی آئی کو بتایا تو بانی پی ٹی آئی کا رویہ خوش گوار ہوگیا۔

شیرافضل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیں تاکید سے کہا ہے کہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کا نام لے کر بتانا ہے کہ پی ٹی آئی ان سے بات چیت کرے گی۔

اقتدار میں جائیں یا اپوزیشن میں، اب امکان ہے کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا مؤقف یکساں رہے گا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی قیادت میں تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ان سے ملاقات کی اور اپنے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمر ایوب کیلئے حمایت مانگی۔

جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن جعلی اور دھاندلی زدہ ہے، یہ عوامی مینڈیٹ نہیں، دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ الیکشن کو صاف شفاف نہیں کہا جا سکتا، اس الیکشن سے سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئے گا، دونوں پارٹیوں کا اس بات پر اتفاق ہے، 8 فروری کے انتخابات کو جے یو آئی مسترد کرتی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر اسد قیصر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد مولانا فضل الرحمان کے پاس آیا، بہت اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی، الیکشن میں عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ بددیانتی ہوئی ہے، مستقبل میں اسی سوچ کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ دیگر جماعتوں سے بھی بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے جو نتائج آئے ہیں وہ قوم کی امانت میں بد دیانتی ہے، آنے والے وقت کیلئے ہم بات چیت کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے، اس وقت تک تحریک چلائیں گے جب تک غصب شدہ حق واپس نہیں مل جاتا، ہمیں قیادت نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کریں۔

مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا تھا کہ عمران خان کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ باجوہ کے کہنے پر لائی گئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.