عام آدمی مہنگائی کے ہاتھوں پس گیا، اشرافیہ کو سبسڈی کا جواز نہیں، وزیراعظم

0 70

وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ عام آدمی مہنگائی کے ہاتھوں پس گیا، اشرافیہ کو سبسڈی دینے کا کوئی جواز نہیں، حالات درست کرنے کیلئے اب یا کبھی نہیں کا مرحلہ آگیا۔

ہم سب کیلئے یہ عزت اوراعزاز کا لمحہ ہے، اپنی اور پارٹی قائد نواز شریف کی طرف سے کابینہ کو مبارکباد دیتا ہوں، ہم اس قوم کی خدمت کےلیے منتخب ہوئے ہیں، الیکشن میں قوم نے مختلف سیاسی جماعتوں کو مینڈیٹ دیا۔

پچھلی اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، حالات کچھ بھی ہوں ہم اس ملک کی ذمہ داری سنبھالیں گے، وفاقی حکومت نے رمضان میں 12ارب روپے کا پیکج دیا ہے۔

یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائےخوردونوش مناسب قیمتوں پر فراہم کی جائیں گی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بھی اربوں روپے مستحقین کو دیے جارہے ہیں۔

بجلی چوری کی مد میں سالانہ اربوں روپے کے نقصان سے غریب آدمی متاثرہورہاہے، مہنگائی پرجتنی جلدی قابوپالیں گے اتنا ہی قوم کیلئے فائدہ مندرہے گا، گیس اور بجلی کے گردشی قرضے 5 ہزار ارب سے بڑھ گئے ہیں۔

مٹھی بھر اشرافیہ 90فیصد وسائل پر قابض ہے، اشرافیہ کو دی جانے والی سبسڈیز کا کیا جواز ہے ؟ اشرافیہ کو سبسڈی جتنی جلد ختم کریں گے قوم کا بھلاہوگا۔

بجلی کی مد میں سالانہ 5 سو ارب روپے چوری ہوتی ہے اس میں غریب آدمی کا کیا قصور ہے، گیس بجلی کا گردشی قرض پانچ ہزار ارب روپے ہے، بجلی سرپلس ہے سوچا ہی نہیں گیا کہ اس کو منافع بخش کیسے بنایا جائے، تنخواہیں بھی ادھارلے کر دےرہےہیں، ہول سیلر غائب اور
چھوٹے دکاندار کو پکڑ رہے ہیں۔

مہنگائی اور کرپشن کے خلاف مل کر جنگ لڑنی ہے، ایف بی آر کے ریونیو اور دیگر معاملات پرمیٹنگز لی ہیں، ٹیکس سلیب کم کرنے کاحامی ہوں، کل بات ہورہی تھی کہ ریٹیلرز پر ٹیکس لگانا چاہیے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.