صیہونی حکومت نے حملے کے دوران ایران کی نظر سے بچنے کیلئے کونسا ہتھیار استعمال کیا؟

0 143

ایران کے شہر اصفہان پر حملے میں صیہونی حکومت ساختہ ’ریمپیج‘ میزائل استعمال کیا گیا۔ یہ میزائل 150 کلو گرام ہتھیار کے ساتھ 145 کلو میٹر تک مار کرسکتا ہے۔ یہ میزائل فضا ہی میں راستہ بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس میزائل کے لیے ایران کا فضائی دفاعی نظام ہدف تھا جو ممکنہ طور پر روسی ساختہ S-300 تھا۔ صیہونی اور امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ صیہونی میزائل کے حملے میں یہ فضائی دفاعی نظام تباہ ہوگیا۔

’ریمپیج‘ میزائل سپر سونک ہے۔ فضائی دفاع کے نظام غیر معمولی رفتار کے باعث اس میزائل کا سراغ لگانے اور اِسے جھپٹنے میں ناکام رہتے ہیں۔

صیہونی میزائل نے ایران میں ایٹمی مرکز کے نزدیک اصفہان کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔ صیہونی حکومت کے سرکاری ٹی چینل کین 11 نے ایک رپورٹ بتایا کہ ’ریمپیج‘ قطعیت کے ساتھ مار کرتا ہے۔ یہ میزائل غیر متحرک اہداف کے لیے ہے۔

نیو یارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ صیہونی حکومت نے جدید ترین ٹیکنالوجی کا حامل میزائل اس لیے داغا تھا کہ ایرانی فوج صیہونی حکومت میں کسی بھی مقام کو آئندہ نشانہ بنانے سے پہلے ممکنہ عواقب پر غور کرے۔

’ریمپیج‘ میزائل ایک S-35 لڑاکا طیارے سے داغا گیا تھا جہاں سے یہ میزائل داغا گیا وہ مقام ایرانی اور صیہونی فضائی حدود سے بہت دور تھا۔ طیارہ ادرن کی فضائی حدود میں داخل ہوا نہ میزائل۔

اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ صیہونی حکومت نے ایران کے فضائی دفاعی ںظام پر حملے میں ڈرونز سے مدد لی یا نہیں۔ امریکی سینیٹر ماریو روبیو کا کہنا ہے صیہونی حکومت کے پاس شام یا عراق کی فضائی حدود سے گزر کر ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر ایران میں کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔

اسٹریٹجک امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے ایران کو یہ پیغام دیا ہے کہ اُس کا ایٹمی پروگرام صیہونی فوج کی دسترس میں ہے اور کسی بھی وقت تباہ کیا جاسکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.