پلاسٹک انڈسٹری، فضائی صنعت سے زیادہ بدتر ہے، تحقیق

0 214

ایئرلائن انڈسٹری زمین کے ماحول میں ہر سال ہزاروں ٹن گرین ہاؤس گیس خارج کرنے کے سبب کے طور پر جانی جاتی ہے لیکن ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ پلاسٹک انڈسٹری اس سے کئی گُنا بدتر ہے۔

کیلیفورنیا کی لارنس برکیلے نیشنل لیبارٹری کے سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ پلاسٹک انڈسٹری ہر سال 2.5 ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ ماحول میں خارج کرتی ہے جبکہ ایئرلائن انڈسٹری ایک ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتی ہے،پلاسٹک کی عالمی پیداوار ماحول کو کوئلے سے چلنے والے 600 پاور پلانٹس کے برابر آلودہ کرتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق پلاسٹک کے کچرے کے متعلق زیادہ تر خبروں میں اس کے سمندروں یا انسانی جسم کو آلودہ کرنے کے متعلق بتایا جاتا ہے۔ لیکن پلاسٹک ماحول کو گرمانے والی گیسز کی خطرناک مقدار کا سبب بھی بنتا ہے۔

امریکی حکومت کی مالی اعانت سے ہونے والی تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ تر پلاسٹک اشیاء کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے جو موسمیاتی تغیر کے بحران کو تین گُنا بڑھا کر، حیاتیاتی تنوع کو نقصان پہنچا کر اور آلودگی کے سبب سیارے کو اس کی حدود تک لے کر جائے گا۔

صنعتی تجزیہ کاروں کے مطابق پلاسٹک کی پیداوار 2050 تک دُگنی ہونا متوقع ہے جس کے سبب ماحولیات پر پلاسٹک کے اثرات آئندہ آنے والی دہائیوں میں بڑھیں گے۔ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو عین ممکن ہے اس کے نتیجے میں بڑھنے والی عالمی تپش 38 ہزار ارب ڈالر کا نقصان کا سبب بنے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.