رہنما ایم کیو ایم پاکستان اور سابق وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے کہا کہ ورلڈ بینک کا سندھ پورٹ فولیو بیڈ گورننس کا شکار ہے جس کی وجہ سے اکثر منصوبوں میں تاخیر ہو رہی ہے۔
اطلاعات ہیں وزیراعلیٰ سندھ نے ورلڈبینک کے 13منصوبوں پر تجزیاتی اجلاس کیا ہے، فنڈنگ موجود ہے لیکن نہیں لگتا کہ سندھ حکومت فنڈنگ کےباوجود ریڈلائن اور یلولائن بنا پائے گی۔
ٹرانسپورٹ، زرعی صلاحیت بڑھانے، ویسٹ مینجمنٹ اور کئی منصوبوں میں تاخیرہو رہی ہے، منصوبوں میں تاخیر کی بڑی وجہ سوچ، قابلیت اور انتظام کافقدان ہے۔
پبلک پارٹنرشپ موڈ کا درس کم کریں اور کام کا ماحول بنائیں، ورلڈ بینک کے منصوبے تاخیرکا شکار ہیں اور سندھ حکومت وفاق سے نئےمنصوبے مانگ رہی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کوٹہ سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوٹہ سسٹم عائد کرکے قابلیت اور اہلیت کو روک دیا گیا ہے، دل کھولیں کوٹہ سسٹم ختم کرکے نجی شعبے سے ترقیاتی منصوبے مکمل کرائیں، کراچی کی ضرورت 15 ہزاربسیں ہیں مگر سندھ حکومت 1000 بسیں بھی نہیں دے سکی۔