وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہاکہ گندم درآمد کے معاملے پر لوگوں کی خواہش ہےکہ میرے خلاف کارروائی ہو مگر یہ خواہش پوری نہیں ہوگی، گندم درآمدکا فیصلہ وفاق کرتا ہے، پنجاب حکومت کا کوئی تعلق تھا نہ بنتا ہے۔
گندم درآمد کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے، پنجاب حکومت کا گندم کے معاملے سے کوئی تعلق تھا نہ ہی بنتا ہے، پنجاب حکومت گندم کسانوں سے خریدتی ہے بیرون ممالک سے نہیں، میرا ذاتی خیال ہے کہ اس معاملے میں وفاقی حکومت کی بدنیتی نہیں تھی۔
میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ انتہائی دیانتداری کے ساتھ کام کیا، نئی سائبرباڈی بن رہی ہے، تاہم سائبرونگ بھی اپنا کام کرتا رہےگا، ہم انسداد منشیات کے حوالے سے نئی حکمت عملی بنارہے ہیں۔
ضرورت کے مطابق پاسپورٹ آفس کے اوقات کاربڑھائیں گے، ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس کسی صورت میں جاری نہیں کریں گے۔
اپریل کے مہینے میں لیسکو میں کوئی اووربلنگ نہیں ہوگی، 31 کروڑ یونٹس کا ریلیف صارفین کو واپس کیا گیا، عوام پربلاوجہ کا بوجھ نہیں ڈال سکتے، اضافی بل ہرصورت میں واپس کرنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور ائیرپورٹ کی توسیع اگلے چند ہفتوں میں شروع کی جائےگی، انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ آفس چلے جائیں آپ کو سڑک پر بیٹھا مافیا نظر نہیں آئےگا۔
خیال رہےکہ سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے نجی نیوز چینل سے گفتگو میں کہا تھاکہ گندم کی مصنوعی طلب صوبوں نے پیدا کی، مصنوعی ڈیمانڈ کرنے والے بیورو کریٹس آج بھی صوبوں میں اہم پوزیشنز پر موجود ہیں۔