یورپی یونین نے دنیا کے پہلے اے آئی قانون کی منظوری دے دی

0 72

بیلجیئم کی نائب وزیراعظم Petra De Sutter نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے اے آئی قانون کو اپنایا ہے جو دنیا میں اس طرز کا پہلا قانون ہے جس میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے خطرات سے اپنے شہریوں اور کاروباری اداروں کے تحفظ اور تنوع کو یقینی بنایا گیا ہے۔

مختلف سسٹمز اور اے آئی کی اقسام کو مدنظر رکھ کر مختلف کیٹیگریز کے تحت قانون کااطلاق ہوگا،جس سسٹم سے زیادہ خطرہ لاحق ہوگا، اس پر زیادہ سخت قوانین کا اطلاق ہوگا۔

یورپی کونسل کی جانب سے گورننگ باڈیز کو تشکیل دے کر قانون کے اطلاق کو یقینی بنایا جائے گا۔

اس قانون کے تحت ایک اے آئی آفس، خودمختار ماہرین کا ایک پینل، اے آئی بورڈ اور ایڈوائزری فورم کو تشکیل دیا جائے گا جبکہ عام استعمال کے اے آئی ماڈلز کو بھی ریگولیٹ کیا جائے گا۔

یورپی یونین کونسل اور یورپین پارلیمنٹ نے ابتدائی طور پر دسمبر 2023 میں اس قانون پر اتقاق کیا تھا اور پھر مارچ 2024 میں پارلیمان سے اس کی منظوری دی گئی۔

اب یورپی کونسل نے اس کی متفقہ منظوری دی ہے جس کے بعد اس کے قانون بننے کا عمل مکمل ہوگیا ہے، اس قانون سے یورپی یونین سے باہر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔

اس قانون کی رسائی عالمی سطح پر ہوگی، یورپی یونین سے باہر موجود ایسی کمپنیاں جو یورپی صارفین کا ڈیٹا اے آئی پلیٹ فارمز کے لیے استعمال کرتی ہیں، انہیں اس قانون پر عمل کرنا ہوگا، اسی طرح دیگر ممالک اور خطوں کے لیے اے آئی ایکٹ بلیو پرنٹ کا کام کرے گا۔

اس قانون کا باضابطہ طور پر مکمل اطلاق 2026 سے ہوگا مگر سوشل اسکورنگ، سی سی ٹی وی فوٹیج یا انٹرنیٹ پر موجود چہروں کی تصاویر اور دیگر مقاصد کے لیے اس کا اطلاق آئندہ 6 ماہ میں ہو جائے گا۔

روزمرہ کے کاموں کے لیے کام کرنے والے اے آئی ماڈلز پر اس قانون کا اطلاق 12 ماہ بعد ہوگا جبکہ مختلف مصنوعات میں موجود اے آئی سسٹمز پر اس کا اطلاق 36 ماہ میں ہوگا۔

قانون کی خلاف ورزی پر 75 لاکھ یورو سے ساڑھے 3 کروڑ تک جرمانے کی سزا سنائی جا سکے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.