نارتھ کراچی میں سکیورٹی گارڈ اور 7 سالہ لڑکے صمد کے مابین کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی جس پر طیش میں آکر گارڈ نے لڑکے کے پیٹ میں گولی ماردی، زخمی بچے کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ملزم گارڈ واردات کے بعد فرار ہوگیا۔
سکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں داخل کرلیا گیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں سکیورٹی گارڈ رمضان فائرنگ کے بعد اسلحہ تھامے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتول نوجوان کے والدنے پولیس کو بتایا کہ وہ اور اس کا بیٹا کچرا چننے کیلئے نارتھ کراچی سیکڑ الیون اے گئے تھے، وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے بیٹے کو اسی مقام پر چھوڑ کر مسجد چلا گیا، نماز پڑھ کر واپس آیا تو بیٹے کے پیٹ میں گولی لگی ہوئی تھی ۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ شہریوں نے انہیں بتایا کہ بیٹے کو گولی مار کر فرار ہونے والا رمضان نامی گارڈ سکیورٹی کمپنی میں ملازمت کرتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس نے نجی سکیورٹی کمپنی کے تین ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ فرار گارڈ رمضان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔