پارلیمنٹ میں عدلیہ میں چھٹیوں اور پینشن کے معاملے پر بحث ہونی چاہیے،خواجہ آصف

0 54

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں زیر التوا مقدمات میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے،انصاف کا یہ حال ہو کہ ہر 17واں گھرانہ مقدمہ میں فریق ہو اور انصاف کا یہ حال ہے کہ انصاف کے بڑے ایوانوں والے چھٹیوں پر چلے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال تک عدلیہ میں سالانہ تعطیلات 15 جون تا 11 ستمبر تھیں، اس سال موجودہ چیف جسٹس نے تعطیلات ایک ماہ کردیں، پارلیمنٹ میں چھٹیوں اور پینشن کے معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔

ریاست سے تنخواہ لینے والوں کی تنخواہیں اور مراعات کارکردگی کے تناسب سے ہونی چاہییں، ان کے ٹیکس کے معاملات بھی برابر ہونے چاہییں۔

واضح رہے کہ سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد کے ترمیمی بل پر بحث کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 20 کرنے کی تجویز پر اتفاق کرلیا۔

اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے چیئرمین قائمہ کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ سپریم کورٹ میں کیسز کا بوجھ بڑھا مگر ججز وہی 17 ہیں، ججز کی تعداد بڑھانا سادہ قانون سازی سے ممکن ہے، آئینی ترمیم درکار نہیں۔

اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کتنی بڑھانی ہے یہ طے کرنے کیلئے سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے کیسز کی تفصیل منگوا کر دیکھ لیں گے، کیا پتا سپریم کورٹ میں 24 جج درکار ہوں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.