مریم نے جشن آزادی پر منفرد انداز اپنایا، دوپٹے پر سبز بارڈر اور پرچم کا پرنٹ تھا،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جشن آزادی کے موقع پر منفرد انداز اپنایا۔
مریم نواز اور ان کی کابینہ کی خواتین وزرا نے سفید اور سبز رنگوں کے امتزاج کا انتخاب کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے جشن آزادی کی مناسبت سے سفید لباس کا انتخاب کیا، دوپٹے پر سبز بارڈر اور پرچم کا پرنٹ تھا۔ صوبائی وزرا عظمیٰ بخاری اور مریم اورنگزیب نے سبز لباس پہنا۔
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے انوکھے انداز سے جشن آزادی مناتے ہوئے 10 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کو 5-5 لیٹر مفت پیٹرول تقسیم کردیا جبکہ 5 ہزار سے زائد رکشوں میں بھی 5-5 لیٹر پیٹرول مفت تقسیم کیا جائے گا۔
چنیوٹ سے منتخب ہونے والے ممبر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر بحری امور قیصراحمد شیخ نے اعلان کیا تھا کہ یوم آزادی کے دن جو بھی ان کے ڈیرے پر موٹرسائیکل پر پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے آئے گا اسے مفت 5 لیٹر پیٹرول دیا جائے گا۔
قیصراحمد شیخ کا کہنا تھا کہ یوم آزادی کے اس موقع پر عوام کو خوشخبری سناتا ہوں کہ نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جا رہی ہے بلکہ 200 یونٹس تک مفت بجلی بھی دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے حلقے کا جو بھی بچہ میرٹ پر کسی کالج یا یونیورسٹی میں داخلہ لیتا ہے اس کے تمام اخراجات خود اُٹھانے کو تیار ہوں اسی طرح شادی کے موقع پر ہماری طرف سے ہر بچی کو تحفہ بھی دیا جائے گا۔
ملک بھر میں پاکستان کے 78 ویں یوم آزادی پر ہر طرف سبز پرچموں کی بہار ہے۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ اور ملتان سمیت ملک کے کونے کونے میں چراغاں اور آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔
یوم آزادی منانے شہری سڑکوں پرنکل آئے، جگہ جگہ جشن آزادی پر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ مینارپاکستان پرفائرورکس دیکھنے ہزاروں شہری جمع ہوگئے۔
اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم بھی موجود تھے۔
کراچی میں پورٹ گرینڈ اورگورنرہاؤس میں آتش بازی کا مظاہرہ دیکھنے کے عوام کی بڑی تعداد موجود رہی۔
کوئٹہ میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے جشن آزادی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ قوم کو دل کی گہرائیوں سے یوم آزادی مبارک ہو ، پاکستان تاقیامت قائم و دائم رہے گا، پاکستان ایک گلدستہ ہے، وہ وقت دور نہیں جب پاکستان ترقی کرےگا، وزیراعظم پاکستان کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں۔
اپنے خطاب میں نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ناراضگی کے نام پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ناراضگیوں کو چھوڑ کر پاکستان کو آگے لےکر جانے کی ضرورت ہے۔