محفل نعت اسلام آباد کا 411 واں ماہانہ مشاعرہ بہ اشتراک اشارہ انٹرنیشنل منعقد ہوا

صدارت معروف شاعر سید ابرار حسین نے کی جبکہ بزرگ شاعر خاور نقوی مہمان خصوصی تھے

0 49

محفل نعت اسلام آباد کا 411 واں ماہانہ مشاعرہ بہ اشتراک اشارہ انٹرنیشنل منعقد ہوا
صدارت معروف شاعر سید ابرار حسین نے کی جبکہ بزرگ شاعر خاور نقوی مہمان خصوصی تھے
اسلام آباد(شوریٰ نیوز)پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین احمدصدیقی سیکرٹری نشرواشاعت، محفل نعت، اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق محفل نعت اسلام آباد 411 واں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ ڈاکٹر جنید آزر، چئیرمین اشارہ انٹرنیشنل ادبی و ثقافتی تنظیم، کی میزبانی میں ان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اس بابرکت محفل میں شعرا اور سامعین کی بھرپور تعداد نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین احمد صدیقی نے انجام دیئے۔ محفل کا آغاز حافظ نور احمد قادری نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ صدارت معروف شاعر سید ابرار حسین نے کی جبکہ بزرگ شاعر خاور نقوی مہمان خصوصی تھے۔ محفل میں شریک شعرأ کے اسمائے گرامی اور نمونہ کلام پیشِ خدمت ہے:
پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین احمد صدیقی :
جو ان کو نہیں جانے ، جو ان کو نہیں مانے
وہ شخص ہے بے دیدہ، وہ فکر ہے ژولیدہ
سید رضوان حیدر:
وہ میرے خانۂ دل میں مقیم ہیں رضواں
زہے نصیب وہ اتنے سے گھر میں رہتے ہیں
سید فرخ علی جواد:
میرے ہونٹوں پر رہے نام محمد کاسدا
اذنِ دیدار مرے واسطے دگنا کردے
نصرت یاب نصرت:
ملے ہیں قیمتی نصرت یہ تحفے امت کو
نبی خاص ، یہ قرآں ، یہ درود ابراہیم
اطہر ضیا:
وفور شوق نے سب فاصلے مٹا ڈالے
جمالِ گنبدِ خضرا کو گھر سے دیکھا ہے
ڈاکٹر جنید آزر:
جہاں پائے مبارک رکھے ہوں اس ارض وفا پر بوسہ دوں
کبھی آنکھ سے چوموں وہ مٹی کبھی نقش پا پر بوسہ دوں
حافظ نور احمد قادری:
مرکز ہے نگاہوں کا مری گنبد خضرا
ہے روضہ ٔسرکار دل آرائے مدینہ
نعیم جاویدنعیم :
سکون دل کی دلیل کیا ہے ، قرار جاں کا سراغ کیا ہے
ہجوم دنیا کی وحشتوں کو سناؤ غار حرا کی باتیں
علی عارف:
ہمارے دل کے شکستہ دیار میں کوئی ہے
کوئی سمجھ ہی نہ پایا کہ غار میں کوئی ہے
عرش ہاشمی : (سیکرٹری محفل نعت)
میں مدینے جو پہنچ جاؤں گا ہو گا محسوس
اپنے گھر جیسے سر شام پرندہ پہنچا
عبدالقادر تاباں:
ہر نبی بے مثال ہوتا ہے
بے مثالوں میں بے مثال آئے
جناب قیوم طاہر
ہم یہ کس دشت میں سائے کی اماں ڈھونڈتے ہیں
یہ مدینہ ہے جہاں آئے بشر بچتا ہے
ڈاکٹر فرحت عباس:
یارب مری زباں کو ، بیاں کو کمال دے
اے رب مصطفیؐ مجھے تاب مقال دے
سید محمد حسن زیدی:
ہم فقیر بے نوا ہیں ساز و ساماں کچھ نہیں
طائر قسمت کے بازو پر اڑے جاتے ہیں ہم
سید ضیاء الدین نعیم:
روتے روتے ہچکی بندھ جاتی تھی دوران نماز
ذوالجلال و ذی حشم رب کی خشیت کے سبب
نسیم سحر:
اے کاش مدینے میں ٹھہرتا کوئی دن اور
میں مدحت آقا یونہی کرتا کوئی دن اور
خاور نقوی (مہمانِ خصوصی) :
کتھاوں کوئی کنایہ ملدے، اشارہ تھیندے تاں وَل لکھینداں
کہیں سخی دے کرم دے ہتھ دا سہارا ڈھیندے تاں وَل لکھینداں
لہو دی لیک اچ درود دی جے خوراک گھلے، تاں راز کھلے
او راز کھلدے، کتھائیں تُلدے، تے کجھ ڈسیندے تاں وَل لکھینداں
سید ابرار حسین (صدر محفل):
وہی ہے صادق، وہی امیں ہے
اور اس کا ثانی کوئی نہیں ہے
وہی ہے جو عرش پر گیا تھا
وہی ہے جو بوریا نشیں ہے
محفل میں بعد از دعا ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ میزبان ڈاکٹر جنیدآزر نے تمام شعرا ئے کرام اور سامعین کی شرکت کا شکریہ ادا کیا۔جناب عرش ہاشمی کی اگلے روز حج کی روانگی پر شرکائے محفل نے اس بابرکت سفر پر انہیں مبارک باد دی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.