کراچی ائیرپورٹ پر ایک دن میں منکی پاکس کا تیسرامشتبہ کیس رپورٹ ہوا ہے،جدہ سے فلائٹ پی کے 732 سے کراچی آنے والے مسافر میں منکی پاکس علامات تھیں۔
ذرائع ائیرپورٹ کے مطابق آج صبح بھی غیر ملکی ائیرلائن کی پرواز سے آئے مسافر میں منکی پاکس کی علامات پائی گئی تھیں۔ مسافر کا تعلق رحیم یار خان سےہے،اس کے علاوہ دبئی سے کراچی آنے والی پرواز کی خاتون مسافر میں منکی پاکس علامات پائی گئیں۔
ذرائع کے مطابق مسافر میں منکی پاکس علامات پر سعودی ائیر لائن کے طیارےکو ڈس انفیکٹ بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ ہیلتھ امیگریشن کاؤنٹر اورکنوینربیلٹ کوبھی اسپرے کرکے ڈس انفیکٹ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ تینوں مسافروں کو سندھ حکومت کے انفیکشن ڈیزیز اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ آنے تک مسافروں کو اسپتال کےآئیسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا،خیال رہےکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس کی پہلی ویکسین کی منظوری دے دی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کی پہلی ویکسین ایم وی اے، بی این کی منظوری دی ہے، منکی پاکس کی ویکسین 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو 4 ہفتوں کے فرق سے 2 خوراکوں میں دی جا سکےگی۔
منظور شدہ ویکسین وائرس کے خلاف ایک خوراک کے بعد 76 فیصد اور 2 خوراکوں کے بعد 82 فیصد مؤثر ہے،واضح رہےکہ عالمی ادارہ برائے صحت منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے چکا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق منکی پاکس 121 ممالک میں پھیل چُکا ہے، رواں سال 500 افراد اس سے ہلاک ہوچکے ہیں، ہائی رسک گروپس اور کمزور قوتِ مدافعت والے افراد میں منکی پاکس کی شرحِ اموات 10فیصد تک ہوسکتی ہے۔