وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لگتا ہے نمبر پورے نہیں تھے، اس لیے اجلاس ملتوی ہوا۔
مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے قومی اسمبلی، سینیٹ اور وفاقی کابینہ کا اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کردیا گیا، وفاقی کابینہ کا اجلاس اب کل ہوگا۔ آج قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے بعد مختصر ترین کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس دن ساڑھے 12 بجے ہوگا۔ اس حوالے سے خواجہ آصف سے سوال کیا گیاکہ مولانا فضل الرحمان کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا میں اسمبلی میں تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ لگتا ہے نمبر پورے نہیں تھے اس لیےاجلاس ملتوی ہوا، مجھے فیکٹس کا نہیں پتا کیا ہوا ہے۔
بعدازاں صحافیوں نے وزیر دفاع سے سوال کیا گیا کہ کیا کل تک نمبر پورے ہوجائیں گے؟ ان کا کہنا تھاکہ صبح ہی پتہ چلے گا، مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدلیہ کے حوالے سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے آئینی ترامیم کے پیکج میں ایک اورشق شامل کرنا پڑے گی، عدلیہ کو نظریہ ضرورت کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن کرالینی چاہیے۔
انہوں نے پوچھا کہ عدلیہ کو نظریہ ضرورت کے تحت پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کرالینی چاہیے، کیا خیال ہے؟