نیٹو سربراہی اجلاس ،یوکرین اور سویڈن کی شمولیت زیر غور
لتھوانیا پر کسی زمانے میں روس کا قبضہ تھا اور اس کی سرحد روس سے ملی ہیں
ویلنیوس(شوریٰ نیوز)نیٹو سربراہی اجلاس ،یوکرین اور سویڈن کی شمولیت زیر غور ،لتھوانیا پر کسی زمانے میں روس کا قبضہ تھا اور اس کی سرحد روس سے ملی ہیں،روس کی سرحد سے جڑے ملک لتھوانیا میں نیٹو ممالک کے سربراہان اہم اجلاس کے لیے جمع ہوئے ہیں جس میں یوکرین اور سویڈن کے نیٹو میں شمولیت پر بھی غور کیا جانے کا امکان ہے۔مغربی ممالک کے عسکری اتحاد ’’نیٹو‘‘ کے سربراہی اجلاس میں یوکرین کی رکنیت اور سویڈن کی شمولیت کی بولی میں کسی اہم پیش رفت کا امکان کے پیش نظر کسی بھی قسم کی روس جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے جرمنی کے پیٹریاٹ میزائل سسٹم اور فرانس کے لڑاکا طیارے اجلاس کی جگہ فضاؤں میں چکر لگار ہے ہیں۔یاد رہے کہ لتھوانیا پر کسی زمانے میں روس کا قبضہ تھا اور اس کی سرحد روس سے ملی ہوئی ہے جو نیٹو میں شمولیت کی درخواست پر یوکرین پر جنگ مسلط اور شمولیت کی منظوری پر کسی بھی حد تک جانے کا اعلان کرچکا ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی 2 روزہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے لتھوانیا جائیں گے تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ روس کا حملہ ختم ہونے پر نیٹو میں شمولیت کا حق حاصل کر لیا ہے۔گو کہ مغربی فوجی اتحاد نیٹو یوکرین کی فتح کے لیے بھرپور حمایت کے لیے تیار ہے لیکن اس کے 31 رکن ممالک اس بات پر منقسم ہیں کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کے لیے کس حد تک جانا چاہیے۔اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن بدھ کو یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔ امریکی صدر واضح کر چکے ہیں کہ روس کے ساتھ جنگ کے دوران یوکرین کی رکنیت کی پیشکش کا کوئی معاہدہ نہیں ہے کیونکہ یہ نیٹو کو براہ راست جنگ میں گھسیٹ لے گا۔دوسری جانب روس نے راتوں رات ایک اور ڈرون حملے میں یوکرین کے بندرگاہی شہر اوڈیسا کو نشانہ بنایا۔ یوکرین پُر امید ہے کہ مغربی ممالک اپنے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے نیٹو میں شمولیت کی راہ ہموار کریں گے۔