پاکستانی ہاکی ٹیم انتظامیہ کی غفلت کا انکشاف
ایک گول کیپر نے گراؤنڈ کے بجائے ہوٹل میں ہی بیٹھ کر ٹی وی پر پورا ٹورنامنٹ دیکھا، ٹیم تمام میچز صرف ایک گول کیپر کے ساتھ ہی کھیلتی رہی۔
پاکستانی ٹیم کی شکست کی ایک بڑی وجہ ٹیم انتظامیہ بھی رہی۔ چلی کے خلاف وارم اَپ میچ میں ان فٹ ہونے پر گول کیپر وقار کو لاہور بھجوایا گیا، اس میچ میں کھلاڑی کم ہونے پر کوچ شکیل عباسی میچ کھیلے۔
حیران کن طور پر ٹیم انتظامیہ متبادل گول کیپر منیب الرحمن کا نام ٹورنامنٹ انتظامیہ کو دینا ہی بھول گئی،ٹورنامنٹ سے ایک روز قبل اہم مینجرز میٹنگ میں ٹیم مینجر یا ہیڈ کوچ نے جانا گوارا ہی نہیں کیا ۔
اپنی جگہ کھلاڑی مرتضیٰ یعقوب کو بھجوایا جس نے گول کیپر کی تبدیلی کا بتایا ہی نہیں۔ یوں پاکستان سے ہنگامی طور پر جانے والے دوسرے گول کیپر ٹیم انتظامیہ کی نالائقی کے سبب ہوٹل تک ہی محدود رہے۔
پاکستانی ٹیم نے پورا ٹورنامنٹ ایک گول کیپر کے ساتھ کھیلا، بینچ پر بھی ایک کھلاڑی کم ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا رہا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف تیسری پوزیشن کے میچ میں پاکستانی ٹیم برتری کے باوجود آخری آٹھ منٹ میں شکست کھا گئی۔ حریف ٹیم نے دو گول کرکے میچ تین دو سے جیتا۔