بشار الاسد حکومت کے خاتمےکے بعد شامی فٹبال ٹیم کی کِٹ بھی تبدیل

0 45

سابق شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور اپوزیشن فورسز کے دارالحکومت پر قبضے کے بعد جہاں شام کے جھنڈے میں تبدیلی کی گئی ہیں وہیں شامی فٹبال ٹیم کی کِٹ کا رنگ بھی تبدیل کردیا گیا۔

بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی دنیا بھر میں مقیم شامی شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا اور اس دوران انہوں نے شامی اپوزیشن کے زیر استعمال جھنڈے اٹھائے رکھے تھے۔

ترکیہ اور روس میں شامی سفارت خانوں میں شامی شہریوں نے شام کا قومی پرچم اتار کر اس کی جگہ شامی اپوزیشن کا جھنڈا بھی لہرایا۔

دمشق میں آنے والی سیاسی تبدیلی کے بعد شامی فٹبال ایسوسی ایشن نے بھی ٹیم کی کِٹ اور لوگو تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔

شامی فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے فیس بک اکاؤنٹ پر سبزکِٹ پہنے کھلاڑیوں کی تصویر پوسٹ کی گئی جس کے کیپشن میں لکھا تھا ‘ہماری قومی ٹیم کا نیا یونیفارم’۔

بشار الاسد حکومت کے خاتمےکے بعد شامی فٹبال ٹیم کی کِٹ بھی تبدیل

شامی فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے مزید لکھا گیا کہ یہ شام کے کھیلوں کی تاریخ میں ہونے والی پہلی تاریخی تبدیلی ہے جو کہ اقربا پروری، جانبداری اور بدعنوانی سے دور ہے۔

شامی فٹبال ٹیم کی کِٹ کا رنگ اپوزیشن کے زیر استعمال جھنڈے میں شامل سبز رنگ کی مناسبت سے سبز رکھا گیا ہے جو کہ اس سے قبل سرخ ہوتا تھا۔ جب کہ لوگو میں بھی سابقہ جھنڈے کا سرخ رنگ ہٹا کر سبز رنگ شامل کردیا گیا ہے۔

بشار الاسد حکومت کے خاتمےکے بعد شامی فٹبال ٹیم کی کِٹ بھی تبدیل

خیال رہے کہ شامی اپوزیشن کی طرف سے اپنایا جانے والا جھنڈا فرانسیسی قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت کے طور پر تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔

یہ سبز پرچم شام کی ثقافتی اور مذہبی تاریخ کی بھی عکاسی کرتا ہے، اس میں شامل 3 رنگین پٹیاں اسلامی خلافت کی نمائندگی کرتی ہیں جبکہ 3 سرخ ستارے شام کے تاریخی خطوں کی علامت ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.