ایلون مسک نے مریخ پر انسانوں کا قیام تہذیب کو بچانے کیلئے ضروری قرار دیدیا

0 10

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نےکہا ہے کہ مریخ پر منتقل ہونے سے ہم انسانی تہذیب کے تحفظ کو یقینی بناسکتے ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ مریخ انسانی زندگی کو محفوظ رکھنے کی ضمانت ہے کیونکہ ہماری زمین چند ارب سال بعد قابل رہائش نہیں رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ سورج بتدریج زمین پر زندگی کو تباہ کر دے گا، ایک وقت ایسا آئے گا جب ہمیں کئی سیاروں پر انسانی تہذیب کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ زمین کی زندگی محض 10 فیصد باقی رہ گئی ہے کیونکہ ریکارڈز سے عندیہ ملتا ہے کہ ہمارا سیارہ ساڑھے 4 ارب سال پرانا ہے۔

ایلون مسک نے کہا کہ ‘اگر زمین ساڑھے 4 ارب برسوں سے یہاں موجود ہے، تو پھر اس کی زندگی 10 فیصد ہی باقی رہ گئی ہے جس کے بعد یہ سیارہ اتنا گرم ہو جائے گا کہ یہاں کسی زندگی کا قیام ناممکن ہو جائے گا’۔

اسپیس ایکس کے مالک نے کہا کہ مریخ ہمارا دوسرا گھر بن سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ‘اس حوالے سے ابھی کافی کام کرنا باقی ہے، ایسا نہیں کہ ہم مریخ پر پہنچ کر جھنڈے لہرا کر رہنا شروع کر دیں گے، ہمیں وہاں مستحکم رہنے والے شہر کی تعمیر کرنا ہوگی’۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مریخ پر زندہ رہنے کے لیے ہمیں زمین سے رسد کی ضرورت ہوگی تو پھر ہم اسے زندگی کے لیے ضمانت قرار نہیں دے سکتے، جب تک سرخ سیارہ خود انحصاری حاصل نہیں کرتا اس وقت تک وہاں انسانی تہذیب کا قیام ممکن نہیں۔

ایلون مسک کچھ عرصے قبل اعلان کرچکے ہیں کہ ان کی کمپنی اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ راکٹ کو 2026 کے آخر میں مریخ کے لیے لانچ کیا جائے گا۔

اس راکٹ میں ٹیسلا کے تیار کردہ آپٹیمس روبوٹ کو مریخ پر بھیجا جائے گا۔

اگر یہ مشن کامیاب رہا تو 2028 میں مریخ پر اولین انسانی مشن کو بھیجا جاسکتا ہے۔

مریخ پر پہنچنا ایلون مسک کا پرانا خواب ہے اور دسمبر 2023 میں ایک ایکس پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ انسانوں کو زمین سے باہر نکل کر چاند پر بیس اور مریخ پر شہر تعمیر کرنے چاہیے۔

اگست 2022 میں ایک جریدے کے لیے تحریر کیے گئے مضمون میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ انسانی تہذیب کو دیگر سیاروں تک جانے کے قابل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر زمین رہائش کے قابل نہ رہے تو ہمیں ایک خلائی طیارے سے نئے گھر کی جانب پرواز کرنا ہوگا’۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.