پے پال اور اسٹرائپ میں بڑی پیشرفت متوقع ہے، وفاقی وزیر آئی ٹی

0 104

نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ کرنسی کی لین دین کیلیے پے پال اور اسٹرائپ جیسے عالمی ادائیگیوں کے پلیٹ فارم کے لیے ایک مضبوط بزنس کیس تیار کرکے دیا ہے۔

پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باہر نکل چکا ہے،پاکستان مالیاتی اسٹریکچر مضبوط ہے اور اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے بہت سی اصلاحات کی ہیں، پاکستان کا شمار دنیا کے بیس فوری ادائیگیوں کے گیٹ وے کے حامل ملکوں میں کیا جاتا ہے۔

پاکستان میں ایک ملین فری لانسرز اگر 30 ڈالر بھی کمائیں تو سالانہ 10 ارب ڈالر کمائے جاسکتے ہیں اور یہ پوٹینشل پے پال اور اسٹرائپ جیسے عالمی پلیٹ فارمز کے لیے پاکستان کی مارکیٹ کو مضبوط بزنس کیس بناتا ہے۔

نگراں وفاقی وزیر نے آئندہ منتخب حکومت کے قیام سے قبل پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے ہوم ورک مکمل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اس وقت پاکستان کی تمام ٹیلی کام کمپنیاں مل کر 274 میگا ہرٹز اسپیکٹرم استعمال کررہی ہیں۔

فور جی کا نفوز بڑے شہروں تک محدود ہے 56 ہزار ٹاورز میں سے صرف 6 ہزار ٹاورز کو فائبر سے منسلک کیا گیا ہے، ٹیلی کام کمپنیوں کو آسانی اور انفرااسٹرکچر مہیا کرنے کی ضرورت ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.