ری سائیکل ہونے والی ’واٹر بیٹری‘ ایجاد

0 246

میلبرن کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی رہنمائی میں بین الاقوامی محققین کی ٹیم اور صنعتی شراکت داروں کو ملنے والی یہ کامیابی پانی سے بنائی جانے والی توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹری کے میدان میں ایک اہم پیشرفت ہے اور یہ ٹیکنالوجی کی کارکردگی اور اس کی زندگی کو بہتر کر سکتی ہے۔

اس نئی بیٹری میں آرگینک الیکٹرولائٹ کے بجائے پانی استعمال کیا جاتا ہے جس سے بیٹری انتہائی محفوظ ہو جاتی ہے اور روایتی لیتھیئم آئن بیٹریوں کے برعکس ان بیٹریوں میں نہ آگ لگتی ہے نہ یہ دھماکے سے پھٹتی ہے۔

تحقیق کے سربراہ مصنف پروفیسر ٹیانیی ما کے مطابق ان کی بیٹریوں کو بحافاظت کھولا جا سکتا ہے اور مٹیریل کو دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جس سے موجودہ بیٹریوں کے ٹیکنالوجی سے متعلق پرزوں کے تلف کرنے کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے جس کا سامنا صارفین، صنعت اور حکومتوں کو عالمی سطح پر ہے۔

دیگر بیٹریوں میں استعمال ہونے والے متبادل مواد کے مقابلے میں وافر مقدار میں دستیاب، کم مہنگے اور کم زہریلے میگنیزیم اور زِنک جیسے مٹیریل کا استعمال بیٹری بنانے کی لاگت کو کم کرنے اور انسانی صحت اور ماحولیات کے لیے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔بیٹری بننے کا سادہ عمل اس کی بڑے پیمانے پر پیداوار کو ممکن بناتا ہے۔

محققین کے مطابق واٹر بیٹریوں کے لیے اگلا قدم الیکٹروڈ مٹیریل کے لیے نیا نینو مٹیریل بنانا ہے جو توانائی کی کثافت کو بڑھا سکے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.