ہم سب ایک مورچہ میں ہیں اور دشمن بھی ایک ہے، شیخ ناصری

0 14

نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) و سربراہ شوریٰ علمائے جعفریہ پاکستان، علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کی میزبانی میں علمائے کرام کا عظیم الشان اجتماع بہ عناوین ’’غدیر کانفرنس‘‘ اور’’ ولایت کی روشنی میں مرجعیت کا تصور‘‘کراچی میں منعقد ہوا جس میں پاکستان کےمعروف وہر دلعزیز خطیب علامہ شہنشاہ حسین نقوی، – شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری علامہ سید ناظر عباس تقوی،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے نائب صدور علامہ سید سبطین حیدر سبزواری ،علامہ محمد رمضان توقیراورعلامہ شیخ خورشید جوادی نے شرکت کی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) و سربراہ شوریٰ علمائے جعفریہ پاکستان، علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا کہنا تھا کہ جب میدانِ حق و باطل قائم ہو جائے تو خاموشی کوئی آپشن نہیں ہوتا۔ ہم سب ایک مورچے میں ہیں اور ہم سب کا دشمن بھی ایک ہے۔ علمائے کرا میدان سے باہر نہیں، بلکہ اس کے اولین سپاہی ہیں۔ جو علماء آج کا حق کا ساتھ دینے سے گریزاں ہیں وہ دراصل اپنی خاموشی کے ذریعے باطل کو تقویت پہنچا رہے ہیں۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے اس بات پر زور دیا کہ جو محاذ آج استقامت، خودداری اور شعور کی علامت بنے ہوئے ہیں، ان پر ہونے والے حملے درحقیقت امت مسلمہ کے اس شعوری راستے کو نشانہ بنانے کی ناپاک کوششیں ہیں جس کے ذریعے حق و حریت کے پرچم بلند سے بلند تر ہوتے ہیں۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ جو ہاتھ آج عزم و استقلال اور مزاحمت کا پرچم بلند کیے ہوئے ہیں، ان کا دفاع دراصل اسلامی غیرت و حمیت کا دفاع ہے اور اُن کی مضبوطی دراصل اسلام کی مضبوطی کے مترادف ہے جبکہ ان کے ساتھ کھڑا ہونا دین، عقل اور عزت کا شعوری تقاضا ہے۔”

اجتماع سے معروف خطیب اور پاکستان میں اتحاد ، بصیر ت اور بیداری کی علامت علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی ،متحرک دینی رہنما ، قومی مفاہمت کے داعی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری علامہ ناظر عباس تقوی، دینی و قومی معاملات میں فعال ترجمان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزیعلامہ سید سبطین حیدر سبزواری، تجربہ کار مبلغ و رہنما اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدرعلامہ محمد رمضان توقیر ،علم وتقوی کے پیکر و اجتماعی کے داعی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدرعلامہ شیخ خورشید انور جوادی اور دیگراکابرین نےاجتماع کے دوران شرکاء نے اسلامی جمہوریہ ایران پر ہونے والے حالیہ حملوں اور بین الاقوامی استکباری قوتوں کی کھلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

علمائے کرام کا کہنا تھا کہ ایران تنہا نہیں ہے، وہ مظلوموں، مزاحمت کاروں اور اسلامی خودمختاری کا نشان ہے جو قوتیں ایران کو نشانہ بنا رہی ہیں، وہ دراصل پورے عالمِ اسلام کی خودداری اور استقلال کو نشانہ بنا رہی ہیں، اور ہم اس معرکۂ حق میں ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علمائے ملت کے درمیان وحدت، فکری ہم آہنگی اور امت کی رہنمائی کے لیے اشتراکِ عمل وقت کی اشد ضرورت ہےہر اُس اسلامی محاذ کی تائید و حمایت کی جانی چاہیے جو اصولوں پر ڈٹ کر استقامت کی قیمت ادا کر رہا ہو اور ان میں سرفہرست وہ ساحت ہے جو آج بھی مزاحمتی شعور کی قیادت کر رہی ہے۔

آخر میں شرکاء نے مرجعیتِ دینیہ کے وحدت آفریں اور بیدار کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا، اور بالخصوص رہبر معظم انقلاب اسلامی، آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ‌ای دام ظلہ، آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ، اور آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد یعقوبی دام ظلہ کی رہنمائی کو امت کے لیے باعثِ عزت، حکمت اور ثبات قرار دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.