اسلام آبا(شوریٰ نیوز)پیمرا ترمیمی آرڈیننس سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور،بل کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے ممبران نے واک آؤٹ کر دیا، پیمرا ترمیمی آرڈیننس 2023 سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی منظور کرلیا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے بل توثیق کے لیے صدر مملکت کو بھجوا دیا۔چئیرمن سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ترمیمی آرڈننس 2023 پیش کیا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم بل کی حمایت کرتے ہیں، اسے رد نہیں ہونا چاہیےوزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کل صحافیوں کا 40 رکنی وفد وزیراعظم سے ملا، جس میں میڈیا مالکان بھی موجود تھے، وفد نے وزیراعظم کو کہا کہ یہ صحافیوں کی فلاح کا بل ہے، اسے منظور کیا جائے، بل کو ترامیم کے بعد واپس قومی اسمبلی جانا ہے لہذا اسے منظور کر لیا جائے۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ جتنی بھی صحافیوں کی تنظیمیں ہیں انکو اعتماد میں لینا چاہیے، اب ممبران بھی ایوان سے خفیہ چیزیں رکھ کر قراداد ایوان میں لارہے ہیں، آج بھی کاغذ کا پلندہ ہے اور نہیں معلوم کیا کہاں سے آرہا ہے۔طاہر بزنجو نے کہا کہ سیاست دانوں کی طرح صحافتی تنظیمیں میں آپس میں تقسیم ہی بل کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے واک آؤٹ کیا۔ رضا ربانی اور طاہر بزنجو بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔