پنشنرز کی پنشن میں اعلان کے مطابق اضافہ کیا جائے، سول ایوی ایشن

0 116

سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کی کور کمیٹی کے اراکین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سی اے ایپنشنرز کی پنشن میں وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق اضافہ کیا جائے، چند افسران کی ذاتی انا اور ضد کی وجہ سیسول ایوی ایشن بورڈ کوپینشنرز کے درمیان کوئی تقسیم منظور نہیں۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کی کور کمیٹی کے اراکین محسن شمیم، ملک لیاقت،میاں اقبال طاہر اور راوندیم کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کا قیام 1982 میں عمل میں لایا گیا، اپنے قیام کے بعد اتھارٹی نے حکومت پاکستان کی پینشن پالیسی کو اختیار کیا۔

سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کا کہنا تھا پچھلے تقریبا 40 سال سے گورنمنٹ کے اعلان کے مطابق سال 2019 تک پینشن میں اضافہ کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم موجودہ انتظامیہ نے سروس ریگولیشن کی غلط اور غیر منطقی تشریح کر کے بورڈ گمراہ کیا اور پنشنرز کو دو حصوں میں تقسیم کر دیاچنانچہ 2014 ءسے پہلے ریٹائر ہونے والے پینشنرز کی پینشن میں تو حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق اضافہ کردیا گیا لیکن 2014 کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین جن کی تعداد تقریبا” ڈھائی ہزار کے لگ بھگ ہیکو اس اضافہ سے محروم رکھا گیا ہے جس سے سی اے اے پینشنرز اس مہنگائی کے دور میں شدید مالی مشکلات کا شکا رہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ نہ تو سول ایوی ایشن بورڈ نیپینشنرز کے درمیان کوئی تقسیم منظور کی اور نہ ہی ایسا کچھ سروس ریگولیشن میں موجود ہے۔مزید براں اس حوالہ سے انتظامیہ کی طرف سے ماضی میں کوئی اعلامیہ بھی نہیں جاری کیا گیا۔ یہ سب کچھ صرف اور صرف چند افسران کی اپنی ذاتی انا اور ضد کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے پنشنرز انتہائی ذہنی دبائو، گھراہت، بانی بلڈ پریشر اور دل کے امراض مبتلاءہورہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پچھلیچار سالوں میں تقریبا 60 ملازمین اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں یوں یہ ایک انسانی المیہ بنتا جا رہا ہے۔ ہماری حکام بالا بالخصوص بورڈ ممبرز سے درخواست اور التجا ہے کہ وہ غریب پینشنرز کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق پینشن میں اضافہ کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ سی اے اے پینشنرز کو اس مہنگائی کے دور میں کچھ ریلیف مل سکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.