اسرائیل کا فوجی آپریشن کی آڑ میں غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا اعلان

0 8

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا فوجی آپریشن کی آڑ میں غزہ پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو جبری طور پر غزہ سے بے دخل کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم پر جاری اپنی ویڈیو میں کہا ہے کہ غزہ میں شروع ہونے والا نیا فوجی آپریشن پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ اس آپریشن کا مقصد حماس کا خاتمہ کرنا ہے، تاہم نیتن یاہو نے یہ نہیں بتایا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے کتنے حصے پر قبضہ کرے گی۔

نیتن یاہو نے کہا کہ فوجی آپریشن کے دوران غزہ کی آبادی کو ان کے تحفظ کے لیے وہاں سے ہٹایا جائے گا۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں جائے گی اور کارروائی کرکے واپس آجائے گی بلکہ اس بار اس کے برعکس ہوگا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ غزہ میں اس نئے فوجی آپریشن کا آغاز کب سے ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی حکومت نے غزہ میں جاری فوجی آپریشن کو مزید وسیع کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد گزشتہ روز اسرائیلی آرمی چیف نے اعلان کیا تھا کہ ہزاروں ریزرو فوجیوں کو غزہ جنگ کے لیے طلب کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے 2 ماہ سے غزہ میں امداد کے داخلے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے جس کے باعث غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کرگئی ہے۔

غزہ میں فاقہ کشی سے 3 لاکھ کے قریب بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں جبکہ بے بی فارمولا دودھ اور دیگر غذائیت نہ ملنے سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد شیر خوار بچوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.