سکول بس حملہ قابل مذمت، تمام ممالک پاکستان سے تعاون کریں: سلامتی کونسل

0 10

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں سکول بس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اپنے اعلامیہ میں سلامتی کونسل نے کہا کہ یہ حملہ بزدلانہ اور سنگدلانہ تھا، جس میں 6 افراد شہید ہوئے، جن میں 4 طالبات شامل ہیں، جب کہ 53 افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر سکول کے بچے ہیں۔

سلامتی کونسل نے پاکستان کے عوام، حکومت اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش ظاہر کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، ایسے حملوں میں ملوث افراد، ان کے سہولت کاروں، منصوبہ سازوں اور مالی مدد دینے والوں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔

سلامتی کونسل نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت پاکستان سے مکمل تعاون کریں۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ دہشت گردی کا کوئی بھی عمل کسی بھی صورت میں قابلِ قبول یا قابلِ جواز نہیں ہو سکتا، دنیا کے تمام ممالک پر لازم ہے کہ وہ عالمی قوانین کے تحت دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر اقدامات کریں۔

پولینڈ کی بچوں پر دہشت گرد حملے کی مذمت
پولینڈ نے خضدار میں سکول کے بچوں پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

پولش سفیر مکیج پسارسکی نے معصوم جانوں کو نشانہ بنانے والے تشدد کے خلاف عالمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی وجہ کبھی بھی اس طرح کے گھناؤنے اقدام کا جواز نہیں بن سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کو سراہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان امن کے لیے پولینڈ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.