چوہدری پرویز الہیٰ کی 15 دن نظر بندی کے احکامات 3 ایم پی او کے تحت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جاری کیے جس کے بعد پولیس نے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر چوہدری پرویز الہیٰ کو ظہور الہیٰ روڈ سے گرفتار کر کے اسلام آباد منتقل کیا، جہاں پمز اسپتال میں اُن کا طبی معائنہ بھی کیا گیا۔
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا اور سختی کے ساتھ ہدایت کی تھی کہ کوئی اتھارٹی یا ادارہ انہیں گرفتار نہ کرے، عدالت نے پرویز الہی کو پولیس کی نگرانی میں گھر روانہ کیا تھا تاہم گھر سے کچھ دور کی دوری پر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کی نیب میں گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ نیب کی جانب سے پرویز الٰہی کو عدالتی حکم پر 11.50 منٹ پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے فوری عبوری ریلیف دیتے ہوئے پرویز الٰہی کو نیب تحویل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ انکوائری ہوگی کہ عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی کو کیوں گرفتار کیا گیا۔