بھارت میں مسلمان ہونا جرم بن گیا جب کہ علی گڑھ، اتر پردیش میں خود کو "گاؤ رکھشک” کہنے والے ہندو انتہا پسندوں نے 4 مسلمان شہریوں کو شدید زخمی کردیا۔
رپورٹ کے مطابق علی گڑھ، اتر پردیش میں خود کو "گاؤ رکھشک” کہنے والے ہندو انتہا پسندوں نے 4 مسلمان شہریوں کو شدید زخمی کردیا جب کہ ان کا جرم مودی کے بھارت میں محض گوشت کی منتقلی تھا۔
حملہ آوروں نے متاثرین کو گاڑی سے زبردستی نکالا اور انہیں اینٹوں، ڈنڈوں، سریوں سے مارا پیٹا، شدت پسندوں نے نہ صرف گاڑی کو نذر آتش کیا بلکہ موبائل فون اور نقدی بھی لوٹ لی۔
متاثرین نے کہا کہ بھینس کا گوشت لے جانا بھارتی قانون کی خلاف ورزی نہیں، چاروں متاثرین میں سے تین کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
حملے کی ویڈیوز سے ثابت ہوا کہ پولیس موقع پر موجود ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنی رہی، یہ واقعہ مودی سرکار اور بی جے پی کی ہندووتا سوچ کی عکاسی کرتا ہے
بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان انتہائی غیر محفوظ ہو چکے ہیں، علی گڑھ میں پیش آنے والا یہ لرزہ خیز واقعہ مودی سرکار کی مذہبی منافرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔