ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کو چین کو مصنوعات فروخت کرنے سے روک دیا ہے۔
امریکی محکمہ تجارت کے ترجمان کے مطابق، یہ اقدام قومی سلامتی اور اسٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے پیشِ نظر اٹھایا گیا ہے۔
برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کرنے والے سافٹ ویئر کی فروخت پر مؤثر طور پر پابندی عائد کر دی ہے، جو جدید ٹیکنالوجی میں ایک بنیادی جزو سمجھا جاتا ہے۔
اسی طرح نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے چین کو جیٹ انجن ٹیکنالوجی اور کچھ مخصوص کیمیکلز کی فروخت بھی روک دی ہے، جو فوجی اور صنعتی ترقی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے کہ: "ہم چین کو اسٹریٹجک اہمیت کی حامل برآمدات کا جائزہ لے رہے ہیں، اور کچھ کمپنیوں کے ایکسپورٹ لائسنس میں اضافی شرائط شامل کر دی گئی ہیں۔”
ماہرین کے مطابق یہ اقدام امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں۔