صدرعلوی نے انتخابات کی تاریخ کیلئے دستوری فریضہ سر انجام دیاہے،پی ٹی آئی

0 111

سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو 6 نومبر تک انتخاب کے انعقاد کا پابند بنائے، سپریم کورٹ کیلئے لازم ہے کہ دستور سے متعلق اپنا آئینی کردار نبھائے،کور کمیٹی پاکستان تحریک انصاف

صدر عارف علوی نے انتخابات کی تاریخ کے تعین کیلئے دستوری فریضہ سر انجام دیا ہے، صدر مملکت نے معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوایا ہے، اب پوری قوم کی نگاہیں سپریم کورٹ پر لگی ہیں،صدرِ مملکت کا اقدام خوش آئند ہے

یاد رہے کہ صدر عارف علوی نے چيف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ میں نے9 اگست کو وزیراعظم کےمشورے پرقومی اسمبلی کو تحلیل کیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ صدر کا اختیار ہے عام انتخابات کیلئے 90 دن کے اندر کی تاریخ مقررکرے، آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی خاطر چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا تاکہ آئین اور اس کے حکم کو لاگو کرنے کا طریقہ وضع کیا جا سکے۔

صدر مملکت نے خط میں مزید کہا ہے کہ اگست میں مردم شماری کی اشاعت کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل بھی جاری ہے، آئین کے آرٹیکل 51(5) اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 17 کے تحت یہ لازمی شرط ہے، وفاقی وزارت قانون وانصاف بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسی رائےکی حامل ہے۔

ان کا خط میں کہنا تھاکہ چاروں صوبائی حکومتوں کا خیال ہے انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، آئین کےآرٹیکل 48(5) کے تحت صدر کا اختیار ہے اسمبلی تحلیل کی تاریخ سے 90 دن کے اندر کی تاریخ مقرر کرے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.