سندھ ہائیکورٹ کی افغان مہاجرین کی بے دخلی سے متعلق درخواست کی سماعت سے معذرت

0 131

سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی مقیم افراد کی بے دخلی رہاست کی پالیسی ہے، عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا پہلے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دیے جائیں، درخواست گزار حکومت کے اس فیصلے سے کیسے متاثر ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے کہا یہ مفاد عامہ کا مسلہ ہے، افغان مہاجرین کو گرفتار کرکے بے دخل کیا جا رہا ہے، جس پر جسٹس امجد علی سہتو نے استفسار کیا ریاست کی پالیسی اور فیصلے میں عدالت کیسے مداخلت کر سکتی ہے؟ جبکہ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا ہم کسی بھی صورت ریاست کی پالیسی میں مداخلت نہیں کر سکتے۔

وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا افغان مہاجرین کو سننے کا حق نہیں دیا جا رہا، انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، جس پر عدالت نے پوچھا ویزا مدت ختم ہونے پر کوئی پاکستانی سعودی عرب یا کسی اور ملک میں رہ سکتا ہے؟ ویزا ختم ہونے کے بعد ایک دن بھی کسی ملک میں نہیں رہ سکتے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا پاکستان کا قانون سب کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے، جس پر جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کا کہنا تھا پاکستان کا قانون صرف پاکستانیوں کو تحفظ دیتا ہے، جن آرٹیکلز کا حوالہ دیا جا رہا ہے ان کا اطلاق صرف پاکستانیوں پر ہوتا ہے۔

عدالت نے کہا ریاستی کی پالیسی میں مداخلت نہیں کر سکتے، درخواست قابل سماعت ہونے کے لیے عدالت کو مطمئن کیا جائے، درخواست پر مزید سماعت نہیں کر سکتے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.