امریکی تجزیہ کار اور مصنف نیل میک فارگوہر Neil Mac Farguhar نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ کے بعد غزہ کی نام نہاد حکمرانی کے سلسلے میں اندرونی اختلافات کی وجہ سے صیہونی جنگی کابینہ کا اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔
جنگ کے بعد غزہ میں نام نہاد حکمرانی سے متعلق غاصب صیہونی حکومت کے عہدہ داروں کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں اور صیہونی حکومت تقریباً تین ماہ کی جنگ کے بعد بھی اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
امریکی جریدے میںاسی سلسلے میں ماہرین کے حوالے سے لکھا کہ ابھی بھی فلسطینی گروپ حماس کی عسکری طاقت میں کمی کے آثار نظر نہیں آتے۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے جمعہ کی صبح اطلاع دی ہے کہ اس اجلاس میں جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی نام نہادحکمرانی کے معاملے پر بات چیت ہونی تھی۔
اسرائیلی اخبار نے لکھا کہ نیتن یاہو نے اب تک اس سلسلے میں کوئی میٹنگ نہیں کی ہے اور یہی امر امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت کی ناراضگی کا سبب بنا ہے ۔
صیہونی میڈیا کے مطابق بائیڈن حکومت کا خیال ہے کہ غزہ میں نام نہاد آئندہ حکمرانی کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے غزہ میں صیہونی حکومت کی فوج کو غیر معینہ مدت تک رہنا پڑے گا۔