ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے کہا کہ اگرچہ عالمی ایمرجنسی اب ختم ہوچکی ہے مگر کووڈ 19 وائرس اب بھی ایک بڑا خطرہ ہے۔
متعدد ذرائع سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ دسمبر میں وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا، کرسمس کی تعطیلات اور کووڈ کی نئی قسم جے این 1 سے اس بیماری کے کیسز میں اضافہ ہوا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے بتایا کہ اموات سے ہٹ کر نومبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے کووڈ 19 سے اسپتالوں میں داخلے کی شرح میں 42 فیصد جبکہ مریضوں کے آئی سی یو میں پہنچنے کی شرح میں 62 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ ڈیٹا 50 سے کم ممالک پر مبنی ہے جن میں سے زیادہ تر یورپی اور امریکی ممالک ہیں، یہ واضح ہے کہ دیگر ممالک میں بھی کیسز میں اضافہ ہوا ہوگا جن کو رپورٹ نہیں کیا گیا۔
اگرچہ 10 ہزار اموات وبا کے عروج کے مقابلے میں بہت کم ہیں، مگر ایسے مرض سے اموات ناقابل برداشت ہیں جس کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا کہ وائرس کی مانیٹرنگ اور سیکونسنگ پر کام جاری رکھا جائے، ضرورت پڑنے پر فیس ماسک کا استعمال کیا جائے جبکہ چار دیواری کے اندر ہوا کی مناسب نکاسی کو یقینی بنایا جائے۔