صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جنوبی افریقا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں نسل کشی سے متعلق قرارداد کے باوجود ہٹ دھرمی برقرار ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت عالمی عدالت انصاف کےکسی فیصلےسے باز نہیں آئےگا۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، دی ہیگ ہو، شیطانی چکر یا کوئی بھی ہمیں نہیں روک سکتا، ہم کامیابی حاصل ہونے تک یہ جنگ جاری رکھیں گے۔
صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو قرار دیدیا
صیہونی حکومت نے عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کو قرار دے دیا۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقا نے صیہونی حکومت پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کرکے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں کیس دائر کیا ہوا ہے۔
نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمےکی دوسرے روز بھی سماعت ہوئی جس میں صیہونی حکومت نے اپنے دفاع میں دلائل دیے تھے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں صیہونی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار 910 سے متجاوز ہو چکی ہے جب کہ 59 ہزار 410 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
صیہونی افواج کی بمباری سے شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔