لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نےکہا ہےکہ بحیرہ احمر میں امریکی اقدامات نے تمام جہازوں کی آمدورفت کو خطرے میں ڈال دیا، امریکی اقدامات کے بعد بحیرہ احمر میدان جنگ بن گیا ہے۔
بیروت میں خطاب کرتے ہوئے حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ کے حملوں کے بعد یمنی بحیرہ احمر میں غزہ کی حمایت روک دیں گے یہ امریکا کی غلط فہمی ہے، بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت جانے والے بحری جہازوں پر حملےجاری رہیں گے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ جہازوں پر حملےصیہونی حکومت ی جارحیت کے جواب میں یمن کا کم ترین ردعمل ہے، لبنان کے محاذ پر بھی غزہ کی حمایت صیہونی حکومت ی جارحیت رُکنے تک جاری رہےگی، غزہ میں جارحیت رُکےگی تو کوئی بات چیت ہوگی، عراقی اور یمنیوں کا بھی غزہ میں جارحیت رکوانےکا مطالبہ ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان بے وقوفوں نے بحیرہ احمر میں عالمی جہازوں کے 95 فیصد تحفظ کو بھی تباہ کردیا ہے، اگر امریکیوں کے پاس دماغ ہوتا تو انہیں سمجھ آتی کہ تمام محاذ کُھلنےکا سبب ایک ہی ہے، اگر امریکی نسل پرست اور مغرور نہ ہوتے تو یہ بات سمجھ جاتے، یہ نتائج روکنےکی کوششوں میں ہیں، جائیں جا کر وجہ ٹھیک کریں، غزہ میں جارحیت ختم کریں۔