شیخ رشید اور راشد شفیق کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد

0 106

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے خلاف نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ د

دونوں ملزمان کو پیش کیا گیا۔ سرکاری پراسیکیوٹرز راجہ حسیب سلطان اور اکرام امین منہاس بھی پہنچ گئے جواب میں شیخ رشید کی لیگل ٹیم بھی عدالت پہنچ گئی۔

تھانہ نیو ٹاؤن تفتیشی ٹیم نے جج سے شیخ رشید کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ لیا اور کہا کہ شیخ رشید کی تقریروں کے سونو گرافی، فوٹو گرافک ٹیسٹ کرانے ہیں، شیخ رشید احمد کی متنازع تقاریر ہمارے پاس موجود ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ وہ تقاریر کہاں ہیں عدالت میں سنوائیں۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شیخ رشید کی تقاریر یو ایس بی میں ہیں، جج نے کہا یو ایس بی کہاں ہے؟

پراسیکیوٹر نے کہا تھانے میں، اس پر جج نے فوری طور پر تھانے سے یو ایس بی منگانے کا حکم دیا، سماعت میں وقفے کے بعد ٹیم شیخ رشید کی تقاریر پر مبنی یو ایس بی لے کر عدالت پہنچ گئی۔

تفتیشی آفیسر نے کہا کہ شیخ رشید احمد کو لاہور فرانزک لیبارٹری سونو گرافک ٹیسٹ کیلئے لے کر جانا ہے، قانون کے مطابق 30 دن جسمانی ریمانڈ لے سکتے ہیں ایک ہی بار تیس روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا جائے۔

جج نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ ملزم شیخ رشید سے کچھ برآمدگی نہیں کرنا اس لیے جسمانی ریمانڈ کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ عدالت نے دونوں کو دوبارہ 30 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.