طوفان الاقصیٰ کیوں شروع کیا، حماس نے بتایا سبب صیہونی حکومت کی نیند اڑی؟

0 300

 

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ یہ ہماری کہانی ہے، طوفان الاقصیٰ کیوں شروع کیا؟

 

فلسطین کی تحریک حماس نے ایک بیان شائع کرکے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کی وجہ بتائی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ یہ جنگ 7 اکتوبر کو شروع نہیں ہوئی بلکہ اس کی تاریخ 100 سال سے زیادہ پرانی ہے۔

 

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی کے ظالمانہ محاصرے کو ختم کرنے اور اسے قبضے سے بچانے کے لیے طوفان الاقصی آپریشن ضروری تھا۔

 

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن آزادی اور خودمختاری کے حصول کے لیے ضروری تھا اور یہ ایک عام قدم سمجھا جاتا ہے کہ فلسطین کی ایک آزاد ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

 

اتوار کو فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان شائع کیا جس کا عنوان تھا "یہ ہماری کہانی ہے… الاقصیٰ طوفان کیوں؟ اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ فلسطینی عوام کی جنگ 7 اکتوبر کو شروع نہیں ہوئی بلکہ 105 سال پہلے سے ہی یہ جنگ جاری ہے۔

 

المیادین نیوز چینل نے حماس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہماری قوم 30 سال سے برطانوی سامراج اور 75 سال سے صیہونی حکومت کے قبضے کا سامنا کر رہی ہے، غزہ 17 سال پہلے سے محاصرے میں ہے اور دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔

 

حماس نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے 2000 سے 2023 کے درمیان 11 ہزار 299 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔

 

حماس کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے مغربی کنارے میں بستیوں اور یہودی سازی کے عمل میں اضافہ کر کے فلسطینی ریاست کے قیام کے امکان کو عملی طور پر ختم کردیا ہے۔

 

حماس نے طوفان الاقصی آپریشن کو "مسئلہ فلسطین کو تباہ کرنے کے منصوبوں کا ایک ضروری اقدام اور قدرتی ردعمل” قرار دیا اور تاکید کی ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن فلسطینی سرزمین پر قبضے اور یہودی سازی کے صیہونی حکومت کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لیے انجام دیا گیا تھا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.