شام اور اسرائیل کا جنگ بندی پر اتفاق، ایک ہفتے میں 600 افراد ہلاک

0 6

امریکا کی ثالثی میں شام اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا جبکہ سویدا میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے دوران ایک ہفتے میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔شامی صدارت کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب میں بدو اور دروز جنگجوؤں کے درمیان مہلک فرقہ وارانہ جھڑپوں کو روکنے کے لیے ایک نئی فورس تعینات کی جائے گی، نئی جھڑپوں کی اطلاعات کے درمیان تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

اس علاقے میں تعینات حکومتی فوجیوں پر مقامی باشندوں نے دروز شہریوں کو قتل کرنے اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کا الزام لگایا ہے جبکہ انہی دنوں اسرائیل نے شام میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے تاکہ فوجی السویدا صوبے سے پیچھے ہٹ جائیں۔ترکی میں امریکی سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور شام نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور الشراع نے ایک ایسی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جسے شام کے ہمسایہ ممالک ترکی اور اردن کی حمایت حاصل ہے۔

امریکی سفیر ٹام بیرک نے کہا کہ ہم دروز، بدو، اور سنی برادریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے ہتھیار ڈال دیں اور دیگر اقلیتوں اور ہمسایوں کے ساتھ مل کر امن اور خوشحالی کے ساتھ ایک نئی اور متحد شامی شناخت تعمیر کریں۔اسرائیل اور شام نے اس مبینہ جنگ بندی معاہدے پر تاحال کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا۔

الشراع کے دفتر کی جانب سے جنوب میں فوجی تعیناتی کے منصوبے کے اعلان سے کچھ دیر قبل ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیل نے شامی داخلی سکیورٹی فورسز کو 48 گھنٹوں کے لیے السویدا میں محدود داخلے کی اجازت دی ہے تاکہ موجودہ غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر دروز شہریوں کی حفاظت کی جا سکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.